لاہور ہائیکورٹ نے ترک ٹیچرز ، انکی فیملیز کو زبردستی پاکستان بدر کرنے سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے ترک ٹیچرز ، انکی فیملیز کو زبردستی پاکستان بدر کرنے سے روک دیا

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ترک  ٹیچرز  اور  ان کی فیملیز   کو   زبردستی پاکستان بدر کرنے سے روکتے ہوئے انکے نام ممکنہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے سے بھی روکتے ہوئے وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کر  دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے لاہور میں پاک ترک سکول کے ٹیچرز کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکیل اسد منظور بٹ نے بتایا کہ ترکی میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے انتشار پھیلا ہوا ہے،طیب اردگان کے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستان میں مقیم اردگان کے سیاسی مخالفین کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے.

پاکستان میں مقیم ترکیوں کو عالمی معاہدوں کے تحت تحفظ حاصل ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ انکی ملک بدری کا حکم کالعدم قرار دیاجائے ۔ جس پر فاضل عدالت نے ترک ٹیچرز اور ان کی فیملیز کو زبردستی پاکستان بدر کرنے سے روکتے ہوئے انکے نام ممکنہ ای سی ایل میں شامل کرنے سے روک دیا، عدالت نے وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

مصنف کے بارے میں