کورونا سے احتیاط نہ کرنے پر برطانوی ممبر پارلیمنٹ کا سیاسی کیرئیر خطرے میں

کورونا سے احتیاط نہ کرنے پر برطانوی ممبر پارلیمنٹ کا سیاسی کیرئیر خطرے میں

لندن : برطانیہ نے کورونا کی علامت کے باوجود ایک ممبر پارلیمنٹ کو سکاٹ لینڈ سے لندن آنے اور پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا ہے جبکہ ممبران پارلیمنٹ کی اکثریت اب ان سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ بھی کر رہی ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق برطانوی ممبر پارلیمنٹ مارگریٹ فیریئر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہوں نے ویسٹ منسٹر کا سفر اس لئے کیا کیونکہ وہ بہتر محسوس کر رہی تھیں لیکن جب گھر آئیں تو وہ کورونا وائرس کا شکار ہو چکی تھیں۔یہ سراسر ناقابل معافی ہے اور اس کا اظہار کرنا بہت مشکل ہے کہ برطانیہ کے عوام جو کورونا وائرس سے لڑنےسے مصروف ہیں ان کی طرف سے مجھے کتنا برا محسوس ہو رہا ہے۔

جبکہ دوسری طرف  پارلیمنٹ کے ممبران کی طرف سے دبائو ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بطور ممبر پارلیمنٹ بھی استعفیٰ دیں اور اس سے قبل ان کی پارٹی رکنیت کو معطل کیا جا چکا ہے۔ ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ انہیں کورونا وائرس سے احتیاط نہ کرنے کیلئے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے کیونکہ قوانین سب پر یکساں لاگو ہوتے ہیں۔ ان کے ایک ساتھی ایم پی روتھ ڈیوڈسن نے کہا کہ  انہیں اب ممبر پارلیمنٹ نہیں رہنا چاہیے اور اگر ان میں تھوڑی سی بھی شائستگی ہے تو انہیں فوراً مستعفی ہو جانا چاہیے۔ 


یادرہے کہ برطانوی ممبر پارلیمنٹ مارگریٹ فیرئیر نے کورونا کی علامات کے باوجود مارگریٹ فیریئر نے سکاٹ لینڈ سے لندن کا سفر کیا اور پارلیمنٹ میں بحث میں حصہ لیا۔