کشمیر کی آزادی کی جنگ آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے,فواد چوہدری

 کشمیر کی آزادی کی جنگ آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے,فواد چوہدری

لاہور:وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، مودی سرکار کو پاگل پن کا دورہ پڑا ہوا ہے اور اس کا بھی ہٹلر جیسا انجام ہوگا ،بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دنیا میں نہیں بلکہ خود بھارت میں بھی اکیلا ہوچکا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد نہ صرف دنیا بلکہ خود بھارت میں بھی اکیلے رہ گئے۔

مودی نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا، کشمیریوں کی جدوجہد رنگ لائے گی۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کشمیر کے معاملے میں پاکستان کو عملًا کوئی کامیابی حاصل کیوں نہ ہوسکی تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک ایسی قیادت تھی جو دہلی کی لائن کی پیروی نہیں کرتی تھی وہ پہلے ہی جیل میں ہیں، تاہم ایسی قیادت جو نئی دہلی کی لائن کی پیروی کرتی ہے جس میں محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور شاہ فیصل شامل ہیں وہ بھی اب جیل میں بند ہیں۔

اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اس وقت نہ صرف بین الاقوامی محاذ بلکہ بھارت میں بھی اکیلا ہوگیا، نریندر مودی اس وقت ہٹلر کی راہ پر چل رہے ہیں جسے اس وقت بھی سمجھایا گیا تھا کہ وہ ایسا نہ کرے کیونکہ اس سے نہ صرف خطے بلکہ اس کی خود کی بھی تباہی ہوگی، تاہم ایسا ہی ہوا اور نہ صرف جرمنی کی تباہی ہوئی بلکہ آخر میں اس نے خودکشی بھی کرلی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم اپنی اپوزیشن سے بھی ڈرے ہوئے ہیں اور جب انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے لیے گئے تو انہیں وہاں جانے نہیں دیا گیا اور ایئر پورٹ سے واپس روانہ کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کے جس سفر پر نکلے ہیں انہیں اس پر جلد کامیابی ملے گی کیونکہ کشمیر اپنی آزادی کی جنگ کے آخری مرحلے میں ہے، کشمیری اب جس مرحلے پر موجود ہیں وہاں سے ان کی واپسی ممکن نہیں جبکہ ایسی صورتحال میں نریندری مودی نے اگر اپنا فیصلہ واپس لیا تو اس کی سیاست کا ہی بیڑہ غرق ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے مختلف مرحلے ہوتے ہیں جس میں آپ نے مختلف اقدامات اٹھانے ہوتے ہیں، پہلا مرحلہ آیا جس میں دیکھا گیا کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، اس کے بعد دوسرا مرحلہ آیا جس میں دیکھا گیا کہ پوری قوم ہی کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے جبکہ پاکستان سفارتی محاذ پر بھی سرگرم ہے۔

مودی اقتدار کو پاگل پن قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت پر پاگل پن کا دورہ پڑا ہوا ہے، جس نے 8 سے 10 سال سے رہنے والے مسلمانوں کی شہریت ختم کردی گئی، جس میں بھارتی صدر کے اہلِ خانہ بھی شامل ہیں، نہ صرف آسام سے مودی کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ سکھ اقلیت بھی بھارت کے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں۔

انہوں نے سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی معیشت کا بیڑہ غرق ہوگیا ،ڈاکٹر منموہن سنگھ نہ صرف بھارت بلکہ ایشیا کے بہترین ماہر معاشیات ہیں جنہوں نے یہ بتایا کہ بھارت کی شرح ترقی 5 فیصد سے کم ہوگئی جبکہ اس کی پیداوار 0.2 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی معیشت پر پڑنے والے دبا ﺅ اور اس پر سے قوم کی وجہ ہٹانے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے حریف ممالک پر حملے کرواتے ہیں اور اقلیتوں پر ظلم کرواتے ہیں۔

فضائی حدود کی بندش سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ ہوچکا ہے، جس کے وقت کا تعین کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میرے ابو کو چھوڑ دو سے آگے نہیں جا رہی، فضل الرحمن نے کشمیر کیلئے ایک جلسی بھی نہیں کی۔

قبل ازیں لاہورمیں پاک چین بزنس ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، پاک چین باہمی تجارت 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، پاکستان میں اسپیشل اکنامک زونز بنارہے ہیں، حکومت چینی کمپنیوں کو بھرپور سہولیات مہیا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل کے شعبے میں چینی کمپنیوں کو خوش آمدید کہیں گے، موٹرسائیکل اور چنگچی رکشوں کو بیٹریوں پر منتقل کرنا چاہتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مودی کے فاشزم کیخلاف بھی چین پاکستان کیساتھ کھڑا ہوا۔