مقبوضہ کشمیر میں تیسرے روز بھی مکمل شٹر ڈان، مختلف حصوں میں کرفیو نافذ

مقبوضہ کشمیر میں تیسرے روز بھی مکمل شٹر ڈان، مختلف حصوں میں کرفیو نافذ

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 17 کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد مقبوضہ وادی میں منگل کو تیسرے روز بھی ہڑتال جاری رہی جبکہ مختلف حصوں میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کشمیر وادی میں اسکول، کالج، یونیورسٹیز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ، کاروباری مراکز اور دکانیں بھی دوسرے روز بند رہے۔ اس موقع پر انٹرنیٹ کی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی کم ہے اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ادھر بھارت کی جانب سے حریت پسند رہنماں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور دیگر قیادت کو نظر بند کر دیا گیا جبکہ محمد یاسین ملک کو گرفتار کرکے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت نے نہتے کشمیریوں پر مسلح جنگ مسلط کی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے غیر انسانی اور غیر منصفانہ سلوک جاری ہے اور اس جنگ میں قابض فوجیوں کو بھارتی قیادت کی حمایت حاصل ہے۔ حریت رہنما نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیم سمیت ایمنیسٹی انٹرنیشنل سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت پر ہوش کے ناخن لیں اور قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچائیں۔

سید علی گیلانی نے کشمیر وادی کے حصے شوپیاں میں بھارتی فوج، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کی جانب سے معصوم کشمیریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کشمیریوں کے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل بھارتی فورسز نے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کرکے 17 افراد کو جاں بحق جبکہ 100 سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔