اپوزیشن جماعتوں کا قومی اسمبلی میں اجلاس، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور

اپوزیشن جماعتوں کا قومی اسمبلی میں اجلاس، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور

 اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے اور صدر مملکت کی جانب سے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کئے جانے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ایاز صادق کی ’زیر صدارت‘ قومی اسمبلی کا اجلاس چلایا اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک 197 ووٹوں سے منظور کرنے کے بعد اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کر دیا۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رولنگ دے کر اجلاس ملتوی کر دیا گیا جس کے فوری بعد وزیراعظم نے قوم سے براہ راست خطاب میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔

اس سارے معاملے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے خود قومی اسمبلی کا اجلاس چلانے کا فیصلہ کیا اور ایاز صادق سپیکر کی کرسی پر براجمان ہو گئے جنہوں نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دی جس پر شہباز شریف نے کہا کہ آئین کے مطابق 14 روز کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش ہونی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کانفرنس کے باعث اپنا لانگ مارچ ملتوی کیا لیکن حکومت کو کیا پریشانی ہے جو 14 دن میں بھی تحریک پر ووٹنگ نہ کر سکی، عمران نیازی اور اس کے ساتھیوں نے آئینی شکنی کی۔

اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ بھی کرائی اور ذرائع کا کہنا ہے کہ 197 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ ڈالا جس کے بعد اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ۔

dda30ea47f89b16177e4d929b7a2c130

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو آئین کیخلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریک عدم اعتماد لائے، کسی غیر ملکی طاقت کو اختیار نہیں کہ پاکستان کے معاملے میں مداخلت کرے۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے، میں بطور ڈپٹی سپیکر رولنگ دیتا ہوں کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کی جاتی ہے اور اس کیساتھ ہی انہوں نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کیا جس دوران اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں صدر مملکت کو تجویز بھجوا دی ہے، قوم انتخابات کی تیاری کرے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ساری قوم پریشان تھی کہ ایک غداری اور سازش کی جا رہی ہے لیکن میں انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ گھبرانا نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے پیچھے فارن ایجنڈا تھا اور عوام کی منتخب کردہ حکومت کو گرانے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے، جنہوں نے اس مقصد کیلئے پیسے لئے، وہ لنگر خانوں میں دیدیں، جبکہ عوام انتخابات کی تیاری کریں کیونکہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ انہوں نے کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 27 رمضان کو پاکستان وجود میں آیا تھا اور یہ قوم ایسی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی، سپیکر نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد مسترد کی ہے جس کے بعد میں نے صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیج دی ہے۔

غداروں اور باہر بیٹھی قوتوں کے پاس اس فیصلے کا اختیار نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کا مستقبل کس کے ہاتھوں میں ہو گا بلکہ یہ اختیار عوام کا ہے اور میں انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ آئندہ انتخابات کی تیاری کریں۔

مصنف کے بارے میں