انڈیا نے سرحد پر فوجیوں کی تعداد کم کر دی، چینی حکومت کا دعوی

انڈیا نے سرحد پر فوجیوں کی تعداد کم کر دی، چینی حکومت کا دعوی

نئی دہلی ، بیجنگ: چین کی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ ڈولام میں انڈیا نے اپنے فوجیوں کی تعداد کم کر  دی ہے۔

15 صفحات کی ایک دستاویز کے ساتھ چینی وزارت خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ ڈولام سرحد پر جہاں پہلے تقریبا 400 بھارتی فوجی تھے، وہاں اب ان کی تعداد گھٹ کر 40 رہ گئی ہے۔دوسری طرف انڈیا نے چین کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے دی گئی معلومات غلط ہیں اور دونوں ممالک کے تقریبا 350 تا 400 فوجی ایک دوسرے کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔

چینی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جون 2017 کو چین ڈوکلام علاقے میں سڑک بنا رہا تھا کہ 18 جون کو 270 سے زیادہ انڈین فوجی ہتھیاروں سمیت دو بلڈوزر لے کر سکم سیکٹر سے ڈوکلام کے نزدیک سرحد پار پہنچے۔ انڈین فوجی سڑک بنانے کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے مقصد سے چینی علاقے میں 100 میٹر اندر تک گھس آئے۔ اس وقت وہاں انڈین فوجیوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی تھی۔

دستاویز میں دعوی کیا گیا ہے کہ 'انڈین فوجیوں نے وہاں تین خیمے گاڑ دیے اور چین کی سرحد میں 180 میٹر اندر تک گھس گئے۔ جولائی کے آخر تک اب بھی 40 بھارتی فوجی اور ایک بلڈوزر غیر قانونی طریقے سے چینی سرحد میں موجود ہے۔

چین کے دعووں کے برعکس انڈیا نے کہا ہے کہ اس کے تقریبا 350 جوان گذشتہ چھ ہفتوں سے ڈولام میں تعینات ہیں۔

مصنف کے بارے میں