لاکھوں افراد کا قاتل ٹیلی فون نیلامی کے لیے پیش

لاکھوں افراد کا قاتل ٹیلی فون نیلامی کے لیے پیش

جرمنی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی میں فہرربنکر سے دریافت ہونے والے نازی رہنما ایڈولف ہٹلر کے فون کو امریکا میں نیلامی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ ٹیلی فون سیٹ 1945 سے انگلش کنٹری ہاؤس میں موجود ہے۔ ہٹلر کو یہ فون نازی جرمنی کی فوج نے پیش کیا تھا جبکہ نازی رہنما نے اس ٹیلی فون سے دوسری جنگ عظیم کے دوران کئی اہم احکامات جاری کیے تھے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ ٹیلی فون پہلے پہل سیاہ رنگ کا تھا تاہم بعد میں اسے سرخ رنگ میں رنگا گیا اور اس پر ہٹلر کا نام اور ان کا مشہور نشان سواستکا بنایا گیا۔ نیلام گھر کی جانب سے نازی رہنما کے زیر استعمال اس ٹیلی فون سیٹ کو ہٹلر کا تباہی پھیلانے والا آلہ قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ اس فون کے ذریعے ہٹلر کی جانب سے جاری کیے جانے والے احکامات ہیں۔

نیلام گھر کے مطابق اس فون کی مدد سے کی گئی فون کالز میں ایڈولف ہٹلر نے دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کی موت کے حکم جاری کیے تھے۔ جنگ عظیم دوئم کے خاتمے کے بعد برطانوی افسر رالف رینر نے اپنے برلن دورے میں اس فون کو ہٹلر کے بنکر سے دریافت کیا۔ رالف رینر کی وفات کے بعد یہ فون ان کے بیٹے رینالف رینر کے پاس پہنچا۔ رینالف رینر کے مطابق ان کے والد کو اس بنکر کا احوال ازبر تھا جہاں ہٹلر نے اپنی زندگی کے آخری دن بسر کیے۔

مئی 1945 میں اپنے ایک خط کے ذریعے رالف رینر نے اپنی اہلیہ کو اس بنکر کی ہولناکی سے تو آگاہ کر دیا تاہم یہ نہیں بتایا کہ ان کے پاس ہٹلر کا یہ قیمتی فون موجود ہے کیونکہ اگر لوگوں کو اس بات کا علم ہوتا کہ برطانوی فوجیوں نے جرمن لوگوں کے مال میں لوٹ مار کی تو انہیں کورٹ مارشل کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

رینالف رینر امید کرتے ہیں کہ ہٹلر کی باقی رہ جانی والی اشیا کو کوئی عجائب گھر خرید لے گا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اب یہ دنیا سے مزید چھپا نہ رہے بلکہ بلکہ دنیا کو جنگ کی ہولناکی سے آگاہ کرے۔ 4 لاکھ پاؤنڈ میں ٹیلی فون کی نیلامی کا امکان ہے جو 5 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے بنتے ہیں۔

مزید خبریں اور معلومات جاننے کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں