زکام میں ہمارے ناک کاصرف ایک نتھناہی بند کیوں ہوتا ہے، سائنسدانوں نے بڑا معمہ حل کرلیا دلچسپ وجہ بتادی

آپ نے اکثر محسوس کیاہوگا کہ جب انسان کا گلا خراب ہوتا ہے تو اس کے ناک کا ایک نتھنا بند ہوتا ہے، یہ اتفاق نہیں بلکہ سائنسدانوں نے اس کے پیچھے چھپی ایک دلچسپ وجہ بتادی ہے۔

زکام میں ہمارے ناک کاصرف ایک نتھناہی بند کیوں ہوتا ہے، سائنسدانوں نے بڑا معمہ حل کرلیا دلچسپ وجہ بتادی

نیویارک:  آپ نے اکثر محسوس کیاہوگا کہ جب انسان کا گلا خراب ہوتا ہے تو اس کے ناک کا ایک نتھنا بند ہوتا ہے، یہ اتفاق نہیں بلکہ سائنسدانوں نے اس کے پیچھے چھپی ایک دلچسپ وجہ بتادی ہے۔
ماہر ناک و کان ڈاکٹر ریچیل روڈیٹی نے اس پر تحقیق کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ہمارے دونوں نتھنوں میں ایسا نظام موجود ہے کہ ہوا پھیپھڑوں تک پہنچنے سے پہلے ناک میں سے گزرتے ہوئے گرم اور پرنم ہوتی ہے جس کی وجہ سے پھیپھڑے خشک نہیں ہوتے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمار جسم ایک نتھنے کو اس طرح کی سہولت مہیاکرتا ہے جس کی وجہ سے ایک نتھنازیادہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے لیکن ساتھ ہی یہ نتھنا ہلکی سوزش کا شکار رہتا ہے۔یہ سوزش بہت ہلکی ہوتی ہے اور ہمیں اس کا احساس نہیں ہوتا لیکن جب ہمیں زکام، الرجی یا انفیکشن ہوتی ہے تو شدید ہوجاتی ہے۔ ڈاکٹر روڈیٹی کا کہنا ہے کہ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو خون کا بہاؤ اس تھنے کی طرف بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ سوزش بھی بڑھنے لگتی ہے جس کی وجہ سے یہ ناک بند ہوجاتا ہے۔

’’آپ کے دونوں نتھنے بند ہوتے ہیں لیکن ایک طرف یہ بندش زیادہ ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس میں بلغم بھی زیادہ ہوجاتی ہے۔‘‘اس کا کہنا ہے کہ ناک بند ہونے کی صورت میں مریض کو چاہیے کہ گرم پانی کی بھاپ لے ،جب گرم بھاپ ناک میں جاتی ہے تو جلد کو کافی سکون ملتا ہے اور ساتھ ہی نتھنوں میں موجود بلغم اور سوزش کم ہوگی۔