ڈونلڈ ٹرمپ کا آج کا بیان 2018 کے ٹویٹ میں تبدیلی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ڈونلڈ ٹرمپ کا آج کا بیان 2018 کے ٹویٹ میں تبدیلی ہے، ترجمان دفتر خارجہ
کیپشن: ہمسایہ ممالک نے افغان فریقین کے باہمی روابط کی پاکستانی تجویز کی حمایت کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ترک صدرکی دعوت پر دو روزہ دورے پر ترکی روانہ ہوئے ہیں۔ ان کے ہمراہ اعلی سطح کا وفد بھی ہے اور وزیراعظم ترک حکام سے وفود کی سطح پر مذاکرات کریں گے۔ وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل پر ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا۔

انہوں نے پاکستان کی سہولت کاری بارے بھی آگاہ کیا اور ہمسایہ ممالک نے افغان فریقین کے باہمی روابط کی پاکستانی تجویز کی حمایت کی ہے۔ وزیرخارجہ نے دورہ قطر کے دوران دوطرفہ تعلقات پر بات کی جبکہ وزیراعظم عمران خان بھی جلد قطر کا دورہ کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کا مقدمہ اس وقت عدالت میں ہے اس حوالے سے خبریں حقائق کے برعکس ہیں ہم عدلیہ کے احترام میں اس پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

اسرائیلی شہریوں کو پاکستان آمد کی مشروط اجازت دیئے جانے سے متعلق خبروں پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اس حوالے سے لسٹ کے بارے میں وزارت داخلہ جوابدہ ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ہم امریکا سے بہترتعلقات کے قیام کے خواہاں ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کا آج کا بیان 2018 کے ٹویٹ میں تبدیلی ہے اور ہم اس مثبت پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے جرمن سفیر کی جانب سے پاکستان کے مسائل پر ٹویٹس پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان ویانا کنونشن کا مکمل احترام کرتا ہے۔ جرمن سفیر متعلقہ حکام کو بتا کر سفر کرتے ہیں ٓ۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان بنگلا دیش کے عام انتخابات میں حسینہ واجد کی دوبارہ کامیابی کا خیر مقدم کرتا ہے۔ توقع ہے کہ 1974 کے سہہ فریقی معاہدے کے تحت مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کی بات کرتا ہے۔ ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر قائم مقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے احتجاج کیا گیا ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو لائن آف کنٹرول کے علاقوں میں جانے کی اجازت دے۔ سرجیکل اسٹرائیکس کبھی نہیں ہوئیں اور بھارتی میڈیا خود بھی بھارتی دعوے کی نفی کر چکا ہے۔

بھارتی ڈرونزکی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر دونوں ڈرونز مار گرائے گئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے یمن میں ایک ہزار پاکستانی فوجی بھیجنے کی خبروں کی تردید کر دی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کو مسترد کرتے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ مصر میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے،ان پاکستانیوں کو کھاناوغیرہ سفارتخانہ فراہم کر رہا ہے،اس حوالے سے جلد خوش خبری سننے کو ملے گی۔