ملک میں اومی کرون کے تیزی سے پھیلاؤ پر این سی او سی کا تشویش کا اظہار

ملک میں اومی کرون کے تیزی سے پھیلاؤ پر این سی او سی کا تشویش کا اظہار
کیپشن: ملک میں اومی کرون کے تیزی سے پھیلاؤ پر این سی او سی کا تشویش کا اظہار
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: این سی او سی (نیشنل کمانڈ اینڈ آپریش سنٹر) نے ملک میں اومی کرون کے تیزی سے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ کراچی میں 3 روز کے دوران مریضوں کی شرح دو سے بڑھ کر 6 فیصد تک پہنچ گئی۔

وفاقی وزیر وزیر منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی (نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر) اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وبا کی صورتحال اور ویکسین لگانے کے عمل پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے شرکا نے ویکسین لازمی لگوانے کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔ این سی او سی نے کہا کہ عوام وبا سے بچنے کے لیے ویکسین لگوائیں ، ماسک پہنیں اور فاصلہ رکھیں جبکہ ویکسین یافتہ افراد کا اومی کرون کا شکار ہونے کے امکانات بہت کم ہیں، ویکسین لگانے کے تمام اہداف کامیابی سے حاصل کیے جائیں، صوبے بھی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ویکسین لگانے کے اہداف کو حاصل کریں۔

دوسری جانب کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے ملک بھر میں 30 سال سے زائد عمر افراد کیلئے ویکسین بوسٹر کا آغاز ہوگیا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق بوسٹر ڈوز ان لوگوں کو لگائی جائے گی جنھوں نے ویکسین کی آخری خوراک 6 ماہ پہلے لگوائی ہوگی۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے بڑھتے ہوئے خطرے کے باعث براہ مہربانی ضابطہ کار (ایس او پیز ) پر عمل کریں، ماسک پہنیں اور اگر اہل ہو تو ویکسینیشن / بوسٹر کی مکمل خوراک کو یقینی بنائیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ یکم دسمبر سے 50 سال اور زائد عمر کے افراد کو انسداد کورونا ویکسین کا بوسٹر لگانے کا آغاز کیا گیا تھا۔

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 28 ہزار 943 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 12 لاکھ 97 ہزار 235 ہوگئی۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 708 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 4 لاکھ 45 ہزار 445، سندھ میں 4 لاکھ 82 ہزار 826، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 81 ہزار 469، بلوچستان میں 33 ہزار 644، گلگت بلتستان میں 10 ہزار 429، اسلام آباد میں ایک لاکھ 8 ہزار 755 جبکہ آزاد کشمیر میں 34 ہزار 667 کیسز رپورٹ ہوئے۔