نواز شریف اور عمران خان پختونوں سے مخلص نہیں،میاں افتخارحسین

نواز شریف اور عمران خان پختونوں سے مخلص نہیں،میاں افتخارحسین

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان پختونوں سے مخلص نہیں اور دونوں کے درمیان جنگ صرف تخت اسلام آباد کیلئے ہے۔ کپتان نے پنجاب کے ووٹ بینک کیلئے پختونوں کے حقوق کو پس پشت ڈال کر صوبے کو نظر انداز کر دیاہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کے 12 خدریزی خان شیر گڑھی میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پی ٹی آئی اپنی ناقص کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں اپنی مقبولیت کھو چکی ہے اور عوام جان گئے ہیں کہ ان کے حقوق کا تحفظ اے این پی کے بغیر کوئی جماعت نہیں کر سکتی۔نواز عمران گٹھ جوڑ صرف پختونوں کے حقوق پر سودے بازی کیلئے ہے ۔ اس اہم ایشو پر عمران خان اور نواز شریف کا موقف ایک ہے اور وزیر اعظم نے مغربی روٹ کے حوالے سے ہمارے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا۔ نواز شریف اور کپتان کے درمیان صرف کرسی کے معاملے پر اختلاف ہے ۔ ایک کرسی بچانے اور دوسرا اُس پر قبضہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ چائنا پاک اکنامک کاریڈور میں کسی مشرقی یا مغربی روٹ کا تصور نہیں تھا اسے صرف پختونوں کے حقوق چھین کر متنازع بنایا گیا اور وزیر اعلیٰ نے اپنے لیڈر کو خوش کرنے کیلئے پختونوں کے حقوق پر سودے بازی کی۔ مغربی اکنامک کوریڈور پختونوں اور چھوٹے صوبوں کیلئے معاشی انقلاب ہے اور اپنے جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پی ٹی آئی والے اے این پی پر الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں اور قوم کو بتائیں کہ انہوں نے چار سال میں کون سا تیر مارا ہے۔ تبدیلی کے نام پر آنے والے صوبے کا پرانا نظام بھی لے ڈوبے اور نیا نظام بھی نہ دے سکے ۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ صوبے میں کرپشن مافیا کا راج ہے اور آئے روز میڈیا میں ان کی کرپشن کہانیاں قوم کے سامنے آ رہی ہیں۔صوبہ شہر نا پرسان میں تبدیل ہو چکا ہے ۔خزانہ لوٹ لیا گیا ہے اور بیرونی دنیا سے اتنے قرضے لئے گئے ہیں کہ اب انہیں چکانے کیلئے آنے والی حکومتوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کپتان کشکول توڑنے کے وعدے کرتے رہے لیکن اب چار سال میں کشکول اتنا گھمایا کہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ احتساب کمیشن صرف سیاسی مخالفین کی پگڑیاں اچھالنے کیلئے بنایا گیا اوراب حکمران اے این پی کی مقبولیت میں اضافے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ صوبے کی تاریخ کی واحد حکومت ہے جس سے تمام بجٹ لیپس ہوئے ۔آخر میں انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ الیکشن کیلئے اپنی بھرپور تیاریاں جاری رکھیں اور آنے والا دور ایک بار پھر اے این پی کا ہو گا۔

مصنف کے بارے میں