اختیار عوام کے پاس ہے کہ انہیں ایماندار اور دیانتدار نمائندہ چاہئے یا پیپلز پارٹی کے چور وں کو منتخب کرنا ہے، چوہدری سرور

 اختیار عوام کے پاس ہے کہ انہیں ایماندار اور دیانتدار نمائندہ چاہئے یا پیپلز پارٹی کے چور وں کو منتخب کرنا ہے، چوہدری سرور

کراچی :  تحریک انصاف کے مرکزی سینئر رہنما و سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ کرپشن اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ملک میں کرپشن اور پاکستان کے 20کروڑ عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے بہت اہم کردار اداکیا ہے۔ ملک میں بہتری کی امید ہمیں میڈیا کے کردار میں نظر آتی ہے۔ تبدیلی کا آغاز PS-114کے ضمنی انتخاب سے ہونے جارہا ہے۔PS-114کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف نے اپنے سب سے بہترین ، ایماندار اور دیانت دار شخص انجینئر نجیب ہارون کوضمنی الیکشن میں اتارا ہے۔ اب اختیار عوام کے پاس ہے کہ انہیں ایماندار اور دیانتدار نمائندہ چاہئے یا پیپلز پارٹی کے چور اور کرپٹ ٹولے کے سرغنہ کو منتخب کرنا ہے۔

چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ حلقے کی عوام نے ان تمام سیاسی جماعتوں کو آزمایا ہوا ہے لیکن سب عوامی مسائل حل کرنے میں بر طرح ناکام رہے ہیں ۔ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے ملک میں ڈھائی کروڑ بچے ایسے ہیں جنہیں اسکولوں میں ہونا چاہئے لیکن وہ لوگوں کے گھروں اور دکانوں پرمزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔ہم اپنے لئے نہیں ملک کی20کروڑ عوام کے روشن مستقبل کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے PS-114کی عوام کو ایک بہترین موقع دیا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے لئے بہترفیصلہ کریں ۔میں PS-114کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ 9جولائی کو اپنے گھروں سے نکل کر بلے پر مہر لگا ئیں۔ یہ باتیں انہوں نے کراچی کے تین روزہ دور ے کے موقع پر پارٹی سیکریٹریٹ ''انصاف ہائوس'' کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ تحریک انصاف سندھ کے صدر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی، کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی، انجینئر نجیب ہارون اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے جس پولیس کو کے پی کے میں غیر سیاسی اور غیر جانبدار بنایا ہے سندھ حکومت اسے سیاسی بنا کر حلقہPS-114کے الیکشن میں استعمال کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ  پولیس میں تبادلوں کے تمام اختیارات وزیر اعلیٰ سند ھ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے لے کر اپنے پاس رکھ لئے ہیں ۔وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے علاقے میں ایس ایچ او کے تبادلے شروع کر دئے ہیں اور حلقے کے رہائشی پولیس انسپکٹرز کو ایس ایچ او لگایا گیا ہے تاکہ علاقے کے ووٹر ز پر دبائو ڈالا جا سکے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ تمام تبادلے 9تاریخ کے الیکشن کے بعد کئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے چند دن پہلے پولنگ اسٹیشن تبدیل کرنا باعث تشویش ہے کیونکہ پیپلز پارٹی دھاندلی میں بڑی تجربہ کار ہے وہ اپنے امیدوار کو جتوانے کے لئے کسی بھی حدتک جا سکتے ہیں لیکن تحریک انصاف ان کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں