پی ٹی آئی مجھے اپنی پارٹی میں شامل کرنے کیلئے بے تاب ہے، ملزم عذیر بلوچ کا تہلکہ خیز دعویٰ 

پی ٹی آئی مجھے اپنی پارٹی میں شامل کرنے کیلئے بے تاب ہے، ملزم عذیر بلوچ کا تہلکہ خیز دعویٰ 
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنی پارٹی میں شامل کرنے کیلئے بے تاب ہیں مگر میں نے علی زیدی کو بتا دیا ہے کہ میرا جینا مرنا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے، رہائی کے بعد سب سے پہلے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے رابطہ کروں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق گرفتاری کے بعد نیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بڑے بڑے دعوے کئے اور کہا کہ پی ٹی آئی مجھے اپنی پارٹی میں شامل کرنے کےلئے بے تاب ہے لیکن میں نے تحریک انصاف میں شمولیت کی درخواستیں رد کر دی ہیں۔ عذیر بلوچ نے پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے رابطے کرنے والوں کے نام بھی بتائے اور کہا کہ مجھ سے ناز بلوچ سے زہرہ آپا تک سب نے رابطے کئے جبکہ علی زیدی نے تو شمولیت کے لئے ملاقات بھی کی۔ 
ملزم عذیر بلوچ نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں بھی علی زیدی نے شمولیت کےلئے رابطہ کیامگر میں نے واضح کر دیا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ جینے مرنے کی قسم کھائی ہے، پیپلز پارٹی سے ابھی بھی تعلقات ہیں اور میں رہائی کے بعد سب سے پہلے آصف زرداری اور بلاول سے رابطہ کروں گا، علی زیدی کو کہہ دیا کہ ہم صرف پیپلز پارٹی کے ہیں اور لیاری والے خوشی اور غم میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ 
عذیر بلوچ نے مزید کہا کہ میرے ذریعے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو بلیک میل کیا جارہا ہے، اسمبلی میں علی زیدی میرا نام کیوں لیتا ہے، اس کا کوئی جواز نہیں جبکہ میرے خلاف بنائے گئے تمام مقدمات سیاسی ہیں، پولیس کے مقدمات میں 5 منٹ پہلے چیل چوک پر تھا، 5 منٹ بعد میٹھادر پہنچ گیا، میرے پاس کوئی ہیلی کاپٹر یا ایف 16 طیارہ نہیں، اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں میرا آج تک کوئی اقبالی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹ میں مجسٹریٹ نے بیان دیا کہ عزیر بلوچ نے کوئی بیان نہیں دیا جبکہ یہاں بھی سات ماہ سے مجسٹریٹ عدالت میں پیش نہیں ہورہے، عدالتی احکامات کے باوجود عام قیدیوں والی سہولیات بھی نہیں دی جارہیں۔