عظیم باکسر محمد علی کو بچھڑے ایک سال بیت گیا

عظیم باکسر محمد علی کو بچھڑے ایک سال بیت گیا

اسلام آباد: عظیم باکسر محمد علی کواپنے پیاروں سے بچھڑے ایک سال بیت گیا ۔ گزشتہ روز ان کی پہلی برسی منائی گئی۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں ان کی پہلی برسی کے موقع پر عظیم باکسرکے لیے دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا جن میں ان کے مداحوںنے ان کو یاد کرتے ہوئے ان کی باکسنگ کی فتوحات کے ساتھ ساتھ ان کی شخصیت کو بھی اچھے الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اوران کے لیے دعائے مغفرت کی۔

عظیم باکسر 3 جون 2016 کو طویل علالت کے بعد 74 سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔عظیم باکسر محمد علی 17 جنوری 1942 کو امریکی شہر لوئسویل کے ایک پسماندہ علاقے میں سیاہ فام عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئے اور اپنے والد کیسیئس مارسیلس کلے سینئر کے نام پر کیسیئس مارسیلس کلے جونیئر کہلائے۔اپنے باکسنگ کیریئر کے عروج پر محمد علی نے اسلام قبول کیا۔محمد علی نے چار شادیاں کیں جن میں سے ان کی بیٹیاں ۔محمد علی کی بیٹی لیلیٰ بھی باکسر رہ چکی ہیں۔ باکسر محمد علی نے 1964 ، 1974 اور 1978 میں عالمی چیمپئن کا اعزاز بھی حاصل کیا۔

واضح رہے کہ محمد علی کلے کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے 1960 میں روم میں ہونے والے اولمپِک مقابلوں میں سونے کا تمغہ جیتا لیکن جب وہ اپنے شہر واپس آئے تو انہیں سیاہ فام ہونے کی وجہ سے نوکری نہیں مل سکی، جس سے دلبرداشتہ ہو کر انہوں نے اپنا تمغہ دریا میں پھینک دیا تھا۔ اپنے ساتھ روا رکھے گئے برتا ئوکے باوجود باکسنگ رنگ میں ان کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہا۔باکسر محمد علی کلے نے 1988 میں پاکستان کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے لاہور میں حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کے مزار پر حاضری دی اور امت مسلمہ اور پاکستان کی کامیابی کیلئے دعا کی جبکہ فلم سٹار سلطان راہی سے بھی ملاقات کی۔

مصنف کے بارے میں