گجرانوالہ میڈیکل کالج و ٹیچنگ ہسپتال میں تقرریوں میں وسیع پیمانے پر بدعنوانیوں کا انکشاف

گجرانوالہ میڈیکل کالج و ٹیچنگ ہسپتال میں تقرریوں میں وسیع پیمانے پر بدعنوانیوں کا انکشاف
کیپشن: حکومت پنجاب کی صاف شفاف اور اوپن میرٹ پالیسی فار آل کی دھجیاں بکھیری گئی ہیں۔۔۔۔فائل فوٹو

گجرانوالہ: گجرانوالہ میڈیکل کالج و ٹیچنگ ہسپتال کا شمار گجرانوالہ ڈویژن کے بڑے ہسپتالوں میں ہوتا ہے جہاں حکومت پنجاب عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے لیکن ہسپتال کی مقامی انتظامیہ کی ملی بھگت اور کرپشن کے باعث ڈاکٹروں کی ہونے والی حالیہ تقرریوں میں وسیع پیمانے پر بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے حکومت پنجاب کی صاف شفاف اور اوپن میرٹ پالیسی فار آل کی دھجیاں بکھیری گئی ہیں۔ جہاں ایک طرف پاکستانی اداروں سے فارغ التحصیل ڈاکٹروں کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے منظور نظر فارن گریجویٹس کی بڑی تعداد میں تقرری کی گئی ہے جس سے نا صرف گورنمنٹ کالجوں کے بچوں کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے بلکہ ہسپتال میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے معیار کو بھی داؤ پر لگایا جا رہا ہے .

دوسری جانب انتظامیہ کی ملی بھگت سے کنڑیکٹ میڈیکل آفیسرز مدت ملازمت ختم ہونے کے باوجود عرصہ دارز تک اپنے عہدوں پر براجمان رہے جبکہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع کے لئے مجاز اتھارٹی سے منظوری لینا لازمی تھا جبکہ اس سال ہونے والی تقرریوں میں بھی صرف پہلے سے کام کرنے والے لوگوں کو ہی دوبارہ تعینات کیا گیا ہے۔

ان میں زیادہ تر لوگ ہسپتال انتظامیہ کے اپنے ہی رشتہ دار اور منظور نظر ہیں۔ ان اقدامات کی وجہ سے ہسپتال میں سہولیات کا میعار دن بدن گرتا جا رہا ہے اور نان پروفیشنل رویے سے دلبرداشتہ ہو کر مریضوں کے لواحقین کا ہسپتال عملے سے لڑائی جھگڑا معمول بنتا جا رہا ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے ٹیچنگ  ہسپتالوں میں اسپشلایزیشن کرنے والے ڈاکٹروں کی بطور میڈیکل آفیسر تقرری پر پاپندی عائد ہے اور اس ضمن میں سیکرٹری صحت پنجاب کے واضح احکامات ہسپتال انتظامیہ کو بھی موصول ہو چکے ہیں۔

اس کے باجود ہسپتال انتظامیہ نے مبینہ طور پر رشوت لے کر نئی بھرتی ہونے والے میڈیکل آفیسر میں ان افراد کو بھی شامل کیا ہے جو اسپشلایزیشن بھی جاری رکھے ہوئے ہیں اور ساتھ تنخواہ بھی وصول کر رہے ہیں جو حکومت کی پالیسی کی صریحا خلاف ورزی ہے جبکہ اسی ہسپتال میں بغیر تنخواہ اسپشلایزیشن کرنے والے ڈاکٹروں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے جن کو عموما اس پالیسی کا حوالہ دے کر تنخواہ دینے سے انکار کر دیا جاتا ہے ۔ کرپٹ مافیا کی من مانیوں سے ڈاکٹر حضرات سخت نالاں ہیں اور ان میں بے چینی کی شدید لہر پائی جاتی ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں