احد چیمہ کی گرفتاری پر کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا، چیف جسٹس

احد چیمہ کی گرفتاری پر کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا، چیف جسٹس

لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس پاکستان نے احد چیمہ کی گرفتار پر افسران کو احتجاج سے روک دیا جب کہ انہوں نے حکم دیا کہ کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا جسے استعفیٰ دینا ہے وہ دے جبکہ جسے بلایا جائے وہ تعاون کرے۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ یہ احد چیمہ کون ہیں اور آج کل کہاں ہے؟ اس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے جواب دیا کہ احد چیمہ قائداعظم پاور پلانٹ کے سی ای او ہیں اور نیب کی حراست میں ہیں۔

جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ گریڈ 19 کی کیا تنخواہ ہے اور احدچیمہ کتنے لیتے تھے؟۔ چیف سیکریٹری صاحب بتائیں احد چیمہ کتنی تنخواہ اور مراعات لیتے ہیں؟۔ چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ ڈی ایم جی افسران ایک لاکھ تنخواہ لیتے ہیں اور احد چیمہ 15 لاکھ روپے کے قریب تنخواہ لے رہے تھے۔ عدالت نے احد چیمہ کا سروس پروفائل اور تنخواہوں اور مراعات کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔

 مزید تفصیل پڑھیں: ایل ڈی اے میں احد چیمہ کے دور میں بھرتیاں، نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے احد چیمہ کی گرفتاری پر پنجاب اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد پاس ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسمبلی سے احد چیمہ کے حق میں کیسے قرارداد پاس ہوئی؟ ۔ کس حیثیت سے نیب کے خلاف قرارداد منظور کرائی گئی ایسے تو قرارداد آ جائے گی کہ سپریم کورٹ نہیں بلا سکتی۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اپنے سیاسی باسز کو کہہ دیں کہ پھر سپریم کورٹ کے خلاف بھی قرارداد منظور کرا لیں۔ کیا سپریم کورٹ بلائے تو اس کے خلاف قرارداد منظور کر لی جائے گی۔

چیف جسٹس پاکستان کا احد چیمہ کے کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب کو کوئی بھی ہراساں نہیں کرے گا جب کہ نیب کو واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ کسی کو ہراساں نہ کرے اور اگر نیب کسی کو طلب کرے تو وہ پیش ہو۔

یہ خبر بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات، وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں ہارس ٹریڈنگ کی تردید کر دی

یاد رہے پنجاب اسمبلی میں احد چیمہ کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر نیب کے خلاف اور احد چیمہ کے حق میں قرار منظور کی گئی تھی۔

واضح رہے 21 فروری کو نیب نے نے ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا جبکہ اگلے روز لاہور کی احتساب عدالت میں احد چیمہ کو جج محمد اعظم کے روبرو پیش کیا گیا اور نیب کی جانب سے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد خان کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں