عمران-جہانگیر نااہلی کیس، الیکشن کمیشن کو فریق بنانے کی درخواست منظور

عمران-جہانگیر نااہلی کیس، الیکشن کمیشن کو فریق بنانے کی درخواست منظور

اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیوں کے خلاف حنیف عباسی کی درخوست پرسماعت کی۔ حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیئے کہ عمران خان غیر ملکی فنڈنگ سے پارٹی چلا رہے ہیں۔ تحریک انصاف نے امریکہ میں موجود پاکستانیوں سے فنڈز لینے کیلئے ایجنٹ کمپنی بنا رکھی ہے۔

عمران خان نے بنی گالا کی اراضی 13 مارچ 2002 میں خریدی جبکہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ انکی بیگم کے نام بے نامی جائیداد ہے۔ وہ اپنے کئی بیانات میں اقرار کر چکے ہیں کہ بنی گالہ کی زمین لندن فلیٹ بیچ کر خریدی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے 3 الیکشن لڑے لیکن کسی گوشوارے میں اس کا ذکر نہیں کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے آف شور کمپنی نیازی سروسز 1983 میں بنائی اور 30 جون 2015 تک اسے ظاہر نہیں کیا جبکہ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثوں میں بھی اس کا ذکر نہیں۔ اکرم شیخ نے مزید کہا کہ عمران خان نے مشرف دور میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا اور کالا دھن سفید کیا۔

انہوں نے الیکشن کمیشن کو فریق بنانے کی بھی درخواست کی جوعدالت نے منظور کر لی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر ضرورت ہوئی تو وزارت داخلہ کو فریق بنا دیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بات شاید تسلیم شدہ ہے کہ نیازی سروسز آف شور کمپنی ہے۔ کوئی پاکستان سے باہر جا کر جائیداد لینا چاہے تو کیا اس پر پابندی ہے؟۔ اکرم شیخ کے دلائل جاری تھے کہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں