پیمرا کی طرف سے آزادی صحافت پر ایک اور قدغن، نیو نیوز کو نوٹس جاری

پیمرا کی طرف سے آزادی صحافت پر ایک اور قدغن، نیو نیوز کو نوٹس جاری

لاہور:  آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر پیمرا نے  ایک مرتبہ پھر آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی ٹھان لی ہے۔ پیمرا نے  نیو  نیو زکے پروگرام ’’لائیو ود نصر اللہ ملک‘‘  میں موجودہ سیاسی بحث و مباحثہ کو ایک شر انگیز الزام تراشی گردانتے ہو ئے  چینل کو 6مئی 2017 تک  جوابدہی کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل بھی پیمرا نے نیو نیوز پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔

نیو نیوز  نے پہلے دن سےاعلی صحافتی اقدار  کو اپنایاہے اور ہمیشہ پاکستان اور پاکستانیو  کی بات کی ہے مگر پہلے بھی اس کو پاکستانیوں کی آواز بننے کی سزا دی گئی اور اب پھر اسی ناانصافی کو دہرایا جا رہا ہے۔ پیمرا  کی طرف سے نوٹس جاری کرنا آزادی صحافت کے ساتھ ساتھ  اظہار رائے کی آزادی پر بھی قدغن لگانے کے مترادف ہے۔  

 پیمر ا کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹس کے مطابق نیو ٹی وی پر 28اپریل 2017 ؁ء کورات 11سے12 بجے پروگرام ’’لائیو ود نصر اللہ ملک ‘‘ نشر ہوا ۔ پروگرام کے دوران 11:25بجے ،زید حامد نے منتخب وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف تبصرہ  کیا ہے۔ نیو نیوز کے ناظرین یہ سمجھنے سے بھی قاصر ہیں کہ وزیراعظم کے خلاف تبصرہ کیسے نیشنل ایکشن پلان اور سپریم کورٹ کے نافذ کردہ الیکٹرانک میڈیا ضابطہ اخلاق 2015 کے خلاف ہے۔ ایسا لگتا کہ پیمرا  نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں وزیراعظم کو بچانا چاہتا ہے۔

پیمرا نے نیو نیوز کو  اظہارِ وجوہ کا نوٹس 7 یوم کے اندر طلب کرتے ہوئے کہا ہے ۔ مزید برآں نیو ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور پروگرام کے میزبان کو  مؤرخہ9مئی 2017 ؁ء دوپہر12 بجے بُلایا ہے۔ مقررہ تاریخ تک جواب نہ ملنے اور ذاتی شنوائی پر پیش نہ ہونے کی صورت میں پیمرا یکطرفہ کارروائی کرنے کا مجاز ہو گا۔

مصنف کے بارے میں