ایم پی اے خرم لغاری اور اسسٹنٹ کمشنر کی تلخ کلامی کی ٹیلیفون کال منظر عام پر آ گئی

ایم پی اے خرم لغاری اور اسسٹنٹ کمشنر کی تلخ کلامی کی ٹیلیفون کال منظر عام پر آ گئی
کیپشن: ایم پی اے خرم لغاری اور اسسٹنٹ کمشنر کی تلخ کلامی کی ٹیلیفون کال منظر عام پر آ گئی
سورس: فائل فوٹو

جتوئی: رمضان بازاروں کے حوالے سے عوامی نمائندوں کی بیوروکریسی کے ساتھ چپقلش کا ایک اور معاملہ منظرعام پر آ گیا۔

مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی کے رمضان بازار کا دورہ نہ کرانے پر اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک اور تحریک انصاف کے ایم پی اے خرم لغاری کے درمیان مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرعام پر آ گئی۔ آڈیو کال میں سنا جا سکتا ہے کہ ایم پی اے خرم لغاری نے اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک سے کہا کہ رمضان بازاروں کا وزٹ کرانے کا آپ کو کہا تو آپ نے اپنا فون بند کر دیا۔

اس پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ فون کی بیٹری بند ہوگئی تھی تو اس لیے ان کا فون بند ہوگیا، آپ جب چاہیں رمضان بازار کا وزٹ کریں، میری آپ سے کونسی لڑائی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر کے یہ کہنے پر خرم لغاری مشتعل ہوگئے اور ان کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی لڑائی کرنا چاہتے ہیں تو میں آرہا ہوں، کدھر آنا ہے؟۔ خرم لغاری کا کہنا تھا کہ وہ تو جوان ہیں، اسسٹنٹ کمشنر بڈھے ہیں، لوگ کہیں گے بڈھا مار کھا کر آگیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ایم پی اے خرم لغاری کانجی ٹی وی سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک رمضان بازار کے دوروں کے دوران غائب ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی کہتے ہیں آپ کون ہو جو میں وزٹ کراؤں۔

اُدھر نجی ٹی وی سے ٹیلیفونک گفتگو میں اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر تو ہر وقت رمضان بازار میں موجود نہیں رہ سکتا اور رمضان بازار کا کوئی بھی دورہ کر سکتا ہے تو ان کا فوکل پرسن بازار میں موجود ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) سیالکوٹ سونیا صدف کو بازار میں سب کے سامنے ڈانٹ پلائی تھی۔