تیسرا ون ڈے: زمبابوے کا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

Third ODI: Zimbabwe won the toss and elected to bat against Pakistan
کیپشن: فائل فوٹو

راولپنڈی: پاکستان کیخلاف کھیلے جا رہے تیسرے ون ڈے میچ میں زمبابوے کرکٹ ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زمبابوے کے کپتان کا کہنا تھا کہ ہم آج کا یہ میچ جیتنے کی بھرپور کوششیں کریں گے۔ اوپنرز اگر اچھا آغاز فراہم کر دیتے ہیں تو ہم زیادہ سکور کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ دوسری جانب قومی کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ آج کے میچ میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ہم نوجوان کھلاڑیوں کو چیک کرنے کیلئے مختلف کمبی نیشن کو آزمانا چاہ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پہلے دو میچوں میں پاکستان نے 0-2 سے کامیابی حاصل کرکے سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔ پاکستان نے پہلے ایک روزہ میچ میں زمبابوے کو 26 رنز سے شکست دی تھی جبکہ دوسرے میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے سیریز اپنے نام کی تھی۔

پاکستان نے دوسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں 207 رنز کا آسان ہدف 35.2 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا تھا۔ کپتان بابر اعظم 77، امام الحق 49، حیدر علی 29 اور عابد علی 22 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔ پاکستان کی جانب سے 5 وکٹیں لینے والے افتخار احمد کو میچ کا بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

یہ کیچ اتوار کو راولپنڈی سٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔ دوسرے ایک روزہ میچ میں زمبابوے ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں ہی مہمان ٹیم کے اوپنر چمو چھبابا 6 رنز بنا کر حارث رئوف کی گیند کا شکار بنے۔ جس کے بعد آنے والے اگلے بلے باز بھی سکور میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہ کر سکے اور 27 کے مجموعی سکور پر زمبابوے کی دوسری وکٹ گر گئی۔ 59 رنز کے سکور پر زمبابوے کی تیسری وکٹ گری اور بی بی چھڑی 25 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد اگلی وکٹ کے لیے 61 رنز کی شراکت ہوئی اور 25 اوورز تک زمبابوے کی ٹیم نے 120 رنز سکور کیے جبکہ اس کی ایک اور وکٹ اسی سکور پر گر گئی۔ تاہم آنے والے بلے باز بھی ٹیم کو کوئی خاطر خواہ سہارا نہیں دے سکے اور یکے بعد دیگرے3 وکٹیں گرنے کے بعد 34 اوورز میں زمبابوے کے 7 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد آنے والے کھلاڑی مہمان ٹیم کے سکور میں صرف 21 رنز کا اضافہ کر سکے اور 171 کے مجموعی سکور پر زمبابوے کی آٹھویں وکٹ بھی گر گئی۔ 8 کھلاڑیوں کے نقصان کے بعد آنے والے ٹیل اینڈرز بھی کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور زمبابوے کی پوری ٹیم 46ویں اوور میں 206 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی۔

پاکستان کی جانب سے تباہ کن بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے افتخار احمد نے 10 اوورز میں 40 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ محمد موسیٰ نے 2، حارث رئوف، فہیم اشرف اور عماد وسیم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

207 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم نے جارحانہ آغاز کیا اور 10 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 68 رنز بنا لیے۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 68 سکور پر گری جب محمد عابد 22 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ پاکستان کے دوسرے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی امام الحق تھے جنہوں نے 49 رنز بنائے۔

پاکستان کی تیسری وکٹ 137 رنز پر گری جب حیدر علی 29 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان صرف ایک رنز پر کر آئوٹ ہو گئے۔ پاکستان نے 207 رنز کا آسان ہدف 35.2 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا تھا۔

اس میچ میں کپتان بابر اعظم نے اپنے کیرئیر کی 16ویں نصف سنچری سکور کی اور 77 رنز جبکہ افتخار احمد 16 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ پاکستان کی جانب سے 5 وکٹیں لینے والے افتخاراحمد کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

اس سے قبل پہلے میچ میں پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد زمبابوے کو 26 رنز سے شکست دی تھی۔ پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے زمبابوے کو 282 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں زمبابوے کی پوری ٹیم 255 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی۔

زمبابوے کی ابتدائی دو وکٹیں شاہین شاہ آفریدی نے 28 کے سکور تک اڑا دیں۔ تیسری وکٹ پر کریگ ایرون اور برینڈ ٹیلر نے سکور میں 71 قیمتی رنز کا اضافہ کیا۔ 99 کے مجموعے پر اس شراکت کو عماد وسیم نے حارث رؤف کی مدد سے توڑ دیا۔

نئے بیٹسمین شان ولیمز 4 رنز ہی بنا سکے۔ ان کی وکٹ وہاب ریاض کے حصے میں آئی۔ پاکستان کی جانب سے حارث سہیل 71، امام الحق 58 اور عماد وسیم 33 رنز بنا کر نمایاں سکورر رہے۔

شاہین شاہ آفریدی نے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ وہاب ریاض نے چار کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ برینڈن ٹیلر کی سینچری بھی زمبابوے کو شکست سے نہ بچا سکی۔ برینڈن ٹیلر نے 116 گیندوں پر 112 رنز بنائے تھے۔