نبی کریم ﷺ کی ریاست مدینہ اور چائنہ کا نظام ایک دوسرے کے برعکس ہیں، خورشید شاہ

The system of the state of Madinah and China is opposite to each other, Khurshid Shah
کیپشن: فائل فوٹو

سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ریاست مدینہ اور چائنہ کا نظام ایک دوسرے کے برعکس ہیں، چائنہ میں ون میں شو، جمہوریت نہیں ہے۔

سکھر میں احتساب عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ملک میں ایمانداری کی سیاست کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ یہ حکومت عوام سے الیکشن میں کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے لڑائی، مار دھاڑ اور گالم گلوچ سے اپنی مدت پوری کرنا چاہتی ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسی لیے اب تو عمران خان نے ریاست مدینہ کے حوالے سے بھی سپر یوٹرن لے لیا ہے۔ اب وہ ملک کو چائنہ کی طرح رول ماڈل بنانا چاہتے ہیں، مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ نبی کریم ﷺ کی ریاست مدینہ اور چائنہ کا نظام ایک دوسرے کے برعکس ہیں۔ چائنہ میں ون میں شو ہے جمہوریت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم جیلوں سے نہیں ڈرتے، ہم نے جیلیں بہت دیکھی ہوئی ہیں۔ یہ حکومت جتنی کوششیں اپوزیشن کو نیچا دکھانے کیلئے کر رہی ہے، اگر اس نے یہ کوششیں پہلے دن سے معیشت کی بہتری کے لیے صرف کی ہوتی تو آج ملک کا یہ حال نہ ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ ہم دو نمبر محب وطن ہی صحیح اور عمران خان اور ان کی پی ٹی آئی سب سے زیادہ محب وطن، مگر خدا کے لیے وہ ملک وقوم کے لیے سوچیں، پارلیمنٹ کو عزت وتوقیر دیں کیونکہ اسی پارلیمنٹ نے آئین بحال کیا، 18 ویں ترمیم دی، گلگت بلتستان کو نام دیا جبکہ سیلاب اور دہشتگردی کا سامنا کیا۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں جب ہندوستان ہمارے اندرونی معاملات کی خرابی سے فائدہ اٹھانے کی طاق میں ہے، جذباتی ہونے کے بجائے سوچ سمجھ کر بولنا ہوگا۔ ہمارے ایک وزیر کی زبان سے نکلنے والی اس بات کا کہ ہم نے پلوامہ میں گھس کر مارا کا تذکرہ مودی اپنے جلسوں اور تقریروں میں کر رہا ہے اور اسے فیٹف میں لے جانے کی باتیں کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس لیے حکومت غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند کرے اور مل بیٹھ کر اس ملک وقوم کے لیے سوچے۔ مدرسے میں اتنے بچے شہید ہو گئے مگر عمران خان وہاں نہیں گئے جو بے حسی کی انتہا ہے۔