پاک افغان بارڈر پر دہشتگردوں کی سکیورٹی فورسز پر فائرنگ، 1 اہلکار شہید

پاک افغان بارڈر پر دہشتگردوں کی سکیورٹی فورسز پر فائرنگ، 1 اہلکار شہید
کیپشن: فائل فوٹو/ ایف سی

کوئٹہ: پاک افغان بارڈر پر دہشت گردوں نے سرحد پار سے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نیتجے میں ژوب کے منزئی کئی سیکٹر میں ایف سی بلوچستان کا ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے۔ شہید نائیک فخر عباس کی عمر 22 سال تھی۔پاکستان بار بار افغان حکام سے یہ معاملہ اٹھاتا آیا ہے کہ کراس بارڈر حملوں کا تدارک کیا جائے۔ 

اس سے قبل بھارتی فوج نے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے لائن آف کنڑول پر باگسر سیکٹر پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فائرنگ کی وجہ سے 45 سالہ شہری زخمی ہو گیا جس کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال میں منتقل کر دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزیوں کا منہ توڑ جواب دیا اور بھارتی چیک پوسٹوں کو بھی نشانہ بنایا۔ 

واضح رہے کہ امن دشمنوں کے خلاف 31 اکتوبر کو سکیورٹی فورسز نے جنوبی بلوچستان میں دہشتگردی کی کوشش ناکام بنائی تھی۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ضلع کیچ میں اس کارروائی کو عمل میں لایا گیا تھا۔

سیکورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی اس کارروائی میں ایک امن دشمن کو بھی جہنم واصل کیا گیا تھا جو سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنانے میں ملوث تھا۔ سکیورٹی فورسز نے امن دشمنوں کے ٹھکانوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا تھا۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان بھی زخمی ہو گیا تھا۔ 

کیچ واقعے سے ایک ہفتہ قبل کوئٹہ میں سی ٹی ڈی نے دشت میں امن دشمنوں کے ٹھکانے کا محاصرہ کیا تھا ۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں اور امن دشمنوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نیتجے میں چار دہشت گرد مارے گئے تھے ۔ مکان سے دھماکہ خیز مواد، خودکش جیکٹیں، اسلحہ بھاری  مقدار میں برآمد کیا گیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے 22 اکتوبر کو قمردین کاریز کے علاقے میں کالعدم تحریک طالبان کے کارندوں اور بارودی مواد کے ذخیرہ کی اطلاع پر آپریشن کیا تھا۔

اس کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کو 6 سے 8 کلوگرام وزنی بارودی مواد، 8 تیار بارودی سرنگیں، ڈیٹونیٹرز، بال بیرنگز اور ریمورٹ سے بھرا بیگ بھی مل تھا۔ آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز کو ملنے والے بارودی مواد کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ اسلحہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور ژوب کے علاقوں میں امن کو خراب کرنے کی کارروائیوں میں استعمال ہونا تھا۔