تائیوان میں نیا آئی فون 8 پلس چارجنگ کے دوران پھٹ گیا

تائیوان میں نیا آئی فون 8 پلس چارجنگ کے دوران پھٹ گیا

اسلام آباد: تائیوان کی ایک عورت نے بڑے چاؤ سے لانچ ہوتے ہی آئی فون 8 پلس خریدا لیکن جلد ہی وہ اپنے فون سے ہاتھ دھو بیٹھی۔تائیوانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مغربی تائیوان کے شہر تائچونگ میں ’’وو‘‘ نام کی ایک عورت نے پچھلے ہفتے کو آئی فون 8 پلس خریدا۔ یہ ڈیوائس منگل کی دوپہر تک اُن کے پاس رہی۔

منگل کی دوپہر کو انہوں نے فون چارج میں لگایا تو یہ دھماکے سے پھٹ گیا۔ پھٹے ہوئے موبائل کی فوٹو اور ویڈیو انٹرنیٹ پر فوراً ہی وائرل ہوگئیں۔تصاویر کے مطابق حادثے میں فون کو آگ نہیں لگی بلکہ اس کی سکرین اوپر کی طرف الگ ہو گئی۔ یہ ممکنہ طور پر بیٹری پھولنے کی وجہ سے ہوا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ عورت نے فون کو اس وقت چارج پر لگایا تھا،جب یہ پہلیہی 70 فیصد چارج تھا۔چارج پر لگانے کے تین منٹ بعد فون پھٹ گیا۔ عورت نے بھاگ کر چارجر کی تار نکالی تاکہ اسے آگ نہ لگ جائے۔ عورت نے یہ بھی بتایا کہ وہ فون کے ساتھ ملنے والے جینوئین چارجر کو ہی استعمال کرتی ہے۔یہ فون واپس ایپل کی فیکٹری کو بھیج دیا گیا ہے، تاکہ اس کے پھٹنے کی وجوہات کا پتا چلایا جا سکے۔

کہا جا رہا ہے کہ فون کے پھٹنے کی وجہ اس کی بیٹری ہے۔ ایپل کے آئی فون 8 اور آئی فون 8 پلس کے لیے بیٹری Samsung SDI، Amperes Technology Limited اور LG Chem نے فراہم کیں تھیں۔ ان میں سے دو کمپنیاں تو وہ ہیں جنہوں نے سام سنگ گلیکسی نوٹ 7 کے لیے بھی بیٹریاں فراہم کی تھیں۔ سام سنگ گلیکسی نوٹ 7 کو بیٹریاں پھٹنے کے چند واقعات کے بعد ہی واپس منگوانا پڑ گیا تھا، جس سے سام سنگ کو اربوں ڈالر کونقصان ہوا تھا۔تحقیقات میں پتا چلا تھا کہ نوٹ 7 کی خرابی کی ذمہ داری سام سنگ کی ہی کمپنی سام سنگ ایس ڈی آئی اور چینی بیٹری ساز کمپنی اے ٹی ایل پر عائد ہوتی تھی۔

اے ٹی ایل بیٹری بنانے کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے اور ایپل کو کئی سالوں سے بیٹریاں فراہم کر رہی ہے لیکن سام سنگ نے نوٹ 7 کے حادثے کے بعد اس کمپنی نے بیٹریاں لینی بند کر دیں ہیں۔

مصنف کے بارے میں