فزکس کا نوبل انعام 3 سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر جیت لیا

فزکس کا نوبل انعام 3 سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر جیت لیا
کیپشن: ڈونا اسٹرک لینڈ 55 سال بعد فزکس کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی پہلی خاتون ہیں، فوٹو/ آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ

اسٹاک ہوم: سال 2018 کیلئے فزکس کا نوبل انعام 3 سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر جیت لیا۔ سوئیڈش اکیڈمی آف نوبل پرائز نے لیزر فزکس (طبیعات) پر کام کرنے والے 3 سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

2018 کیلئے طبیعات کا نوبل انعام امریکا کے آرتھر اشکین، فرانس کے جیرارڈ مورو اور کینیڈا کی ڈونا اسٹرک لینڈ کو دیا گیا۔

e89138f9e3e455d362f93deaa6c08e21

ڈونا اسٹرک لینڈ 55 سال بعد فزکس کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی پہلی خاتون ہیں جب کہ اس پہلے صرف دو خواتین پولینڈ کی میری کیوری 1903 میں اور امریکا کی ماریا میئر 1963 میں یہ اعزاز حاصل کر سکی ہیں۔

طب کے شعبے میں نوبل انعام امریکی سائنسدان جیمز ایلسن اور جاپانی محقق ٹاسوکو ہونیو کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں دارے کے مطابق سویڈن کے کارولنسکا انسٹیٹیوٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ان دونوں سائنسدانوں نے کینسر کے مرض کیخلاف تھراپی کا ایک نیا طریقہ علاج دریافت کیا ہے۔

نوبل جیوری نے اپنے اعلان میں کہا کہ ان دونوں سائنسدانوں کی تحقیق سے کینسر کے خلاف جنگ میں ایک سنگ میل عبور کر لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ نوبل انعام کو طب کی دنیا کا سب سے بڑا انعام تصور کیا جاتا ہے اور رواں برس ان دونوں سائنسدانوں کو اس انعام کے ساتھ ساتھ آٹھ لاکھ ستر ہزار یورو کی نقد رقم بھی دی جائے گی۔