تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا، بلاول بھٹو

تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا، بلاول بھٹو
کیپشن: تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا، بلاول بھٹو
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

نوڈیرو: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ایک جانب وبا اور دوسری جانب سلیکٹڈ کا مقابلہ کر رہے ہیں کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت نے پاکستان کی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ 

ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کورونا وبا بہت سنجیدہ مسئلہ ہے اور کورونا کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے جبکہ نئی لہر میں سب کو احتیاط کرنا ہو گی اور ماسک، سماجی فاصلے کو یقینی بنایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 50 سال سے زائد عمر والے افراد ویکسین لازمی لگوائیں جبکہ سندھ حکومت نے بہترین انداز میں کورونا کا مقابلہ کیا اور اس وقت ہم ایک جانب وبا، دوسری جانب سلیکٹڈ کا مقابلہ کر رہے ہیں کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت نے پاکستان کی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جو بھی ہوا لیکن بڑے مقصد کی لڑائی کے لیے سب کچھ بھولنے کو تیار ہوں کیونکہ شہید محترمہ نے انہی لوگوں کے ساتھ کام کیا جنہوں نے آصف زرداری پر تشدد کیا اور جلا وطن کیا تھا۔ یہ صرف جمہوریت کی بحالی کے لیے کیا گیا تھا اور آج دس سال بعد ہم واپس یوسف رضا گیلانی کو پارلیمان بھیج رہے ہیں کیونکہ انہی جماعتوں نے یوسف رضا گیلانی کو نااہل کیا اور آج انہی کے ووٹوں سے سینیٹر بھی بنے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی نظام ایکسپوز ہو چکا تھا سچر اسی تسلسل کو آگے لے کر چلنا چاہیے تھا جبکہ عمران خان کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں شکست دی۔ پیپلز پارٹی کی پوری تنظیم نے لانگ مارچ کے لیے بڑی محنت کی تھی اور اسی ماحول میں لانگ مارچ ہونا تھا۔  ہم صوبہ پنجاب کی عوام کو نااہل اور ناجائز حکومت سے بچا سکتے تھے لیکن افسوس یہ ہے کہ میری سمجھ سے یہ چیز باہر ہے کہ کیسے اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے اپوزیشن سے اپوزیشن کرنا شروع کر دی اور وہ عمران خان کو بھول گئی تاہم ہم آج بھی زور دیتے ہیں کہ کٹھ پتلی سرکار کو موقع نہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی برابری اور عزت کے ساتھ اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔ سی ای سی اجلاس میں پھر سے استعفوں کے معاملے کو رکھیں گے جبکہ پیپلز پارٹی ان کے ساتھ مل کر اور تنہا بھی اپوزیشن کرنے کو تیار ہے لیکن سلیکٹڈ حکومت کو نہیں چھوڑیں گے اور ہر جرم کا حساب لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو امید تھی کہ لڑیں گے تو کامیاب ہونگے کیونکہ مقابلہ کرنے کے لیے تو کوئی صیح طریقے سے تیار نہیں تھا۔ پیپلز پارٹی نے لڑ کر اپنے ساتھیوں کو دکھایا اور عمران خان کے اتحادیوں اور ان کے اپنے ممبران اسمبلی سے بات کر کے اس کو شکست دلوائی۔