برتن دھونے والا اسفنج جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے

برتن دھونے والا اسفنج جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے

برلن: اگر آپ برتن دھونے والے اسفنج کو محفوظ سمجھتے ہیں کیونکہ اسے روزانہ کئی بار دھویا جاتا ہے تو یہ آپکی غلط فہمی ہو سکتی ہے کیونکہ اس میں بیماریاں پھیلانے والے جراثیم کی سینکڑوں اقسام موجود ہوسکتی ہیں۔

جرمنی کے طبی ماہرین کے مطابق باورچی خانوں میں برتن صاف کرنے کےلیے استعمال ہونے والے اسفنج میں 362 اقسام کے جراثیم وافر ہوتے ہیں جبکہ ان کی تین اقسام ایسی ہیں جو انسانی صحت اور جان کےلیے شدید طور پر نقصان دہ ہیں۔
ماہرین نے مختلف مقامات سے استعمال شدہ کچن اسفنج (برتن دھونے والے اسفنج) کے 14 نمونے حاصل کیے اور ان کا جینیاتی تجزیہ کیا جس کا مقصد اسفنج کے نمونوں میں موجود جرثوموں کی اقسام کا تعین کرنا تھا۔
تشویش ناک بات یہ سامنے آئی کہ برتن دھونے والے صاف ستھرے اسفنجوں میں بھی یہ جراثیم اسی طرح موجود تھے جیسے گندے اسفنجوں میں دیکھے گئے تھے۔