فریال تالپور اور آصف زرداری کا ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ 

فریال تالپور اور آصف زرداری کا ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ 

کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے پینتیس ارب روپے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کے سامنے تاحال پیش نہ ہوئے، ایف آئی اے نے پی پی پی کے دونوں رہنمائوں کو جے آئی ٹی میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے، دونوں ملزمان کو ایف آئی اے نے نوٹسز جاری کیے تھے جبکہ سابق صدر کے قریبی ساتھی حسین لوائی بھی اسی کیس میں ایف آئی اے کے زیر حراست ہیں۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کررہی ہے، جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں۔ اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔اس سے قبل 30 جولائی کو فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے عبوری چالان کو عدالت میں چیلنج کردیا۔

فریال تالپور نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی آر میں کسی قسم کی منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے۔ چالان میں میرا کوئی کردار واضح نہیں اور الزامات سے میراکا کوئی تعلق نہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایف آئی اے کی جانب سے دائر مقدمہ خارج کیا جائے، ایف آئی اے کے چالان کو غیر قانونی قرار دے کر معطل کیا جائے اور عدالت چالان پر حکم امتناع جاری کرکے کارروائی کرے۔ اٹھائیس جولائی کو بھی منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور آج بھی ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش نہ ہوئے تھے، جبکہ فریال تالپور نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیئے مزید پندرہ دن کی مہلت مانگی تھی۔

فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کیلئے مزید پندرہ دن کی مہلت کی درخواست جمع کرائی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور آج مصروف ہیں، جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے کوئی اور تاریخ دی جائے۔

یاد رہے کہ انتخابات سے قبل منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے تھے، دونوں کی جانب سے فاروق ایچ نائیک ایسوسی ایٹ کے وکلا نے ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہوکر درخواست دی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں، 25 جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے، 2014 کا کیس ہے اور مؤکل کو جولائی 2018 میں طلب کیا گیا، طلبی اس وقت کی جارہی جب انتخابات کا 2 ہفتوں بعد انعقاد ہورہا ہے۔

فریال تالپور کی جانب سے بھی جواب میں کہا گیا تھا کہ پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں اور پی ایس 10 لاڑکانہ سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، الیکشن مہم کی وجہ سے تمام ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں، لہذا جواب داخل کرانے کیلیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے، وقت دیں انکوائری میں مکمل تعاون کیا جائے۔

خیال رہے کہ انتخابات 2018 میں حصہ لینے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو الیکشن تک مہلت دی تھی۔