ملک کو اس وقت فوری 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے:اسد عمر

 ملک کو اس وقت فوری 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے:اسد عمر
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ممکنہ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کو اس وقت فوری 12 ارب ڈالر کی ضرورت ہے جس کیلئے نئی حکومت کو آئی ایم ایف کا دروازہ کٹھکٹھانا پڑے گایا پھر دوست ممالک سے مدد لینا ہوگی ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ممکنہ وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو اس وقت فوری طور پر بارہ ارب ڈالر کی ضرورت ہے جس کے لیے نئی حکومت کو ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیئے:فضل الرحمن اپنے ایک کلو گوشت کیلئے پوری بھینس کو ذبح کرنا چاہتے ہیں :فواد چودھری
 
 
انھوں نے کہا کہ فی الوقت تحریک انصاف نے کسی بین الاقوامی رہنما سے اس سسلسلے میں کوئی رابطہ نہیں کیا ہے ، انہوں نے وعدہ کیا کہ چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت پاکستان کو دیے جانے والے مبہم قرضے پر ہونے والی تنقید کے باعث انہیں منظر عام پر لایا جائے گا ، اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فیصلہ آئندہ 6 ہفتوں کے دوران لیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ ماہ ہونے والے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کی تھی اور تعداد کی کچھ کمی کے باعث وہ ملک میں اتحادی حکومت بنانے جارہی ہے تاہم تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ چین اور آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پاکستان کے لیے ناگزیر ہوچکا ہے۔

پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر مسلسل تنزلی کا شکار ہیں اور کرنٹ اکاؤنٹ حسارہ بھی بڑھ رہا جبکہ اسٹیٹ بینک کو روپے کی قدر میں کمی کرنا پڑی ، علاوہ ازیں موڈیز نے بھی گزشتہ ماہ سرمایہ کاری کی ابتر صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی رینکنگ منفی کردی تھی۔

پاکستان کا آئی ایم ایف سے یہ پہلا رابطہ نہیں ہوگا، ماضی میں بھی اسلام آباد معاشی صورتحال بہتر کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کے پاس جاچکا ہے اور 1980 کی دہائی سے لے کر اب تک آئی ایم ایف سے 12 مرتبہ قرضہ لیا جاچکا ہے۔

گزشتہ ماہ 31 جولائی کو امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے آئی ایم ایف کو خبردار کیا تھا کہ امریکا آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج دینے کے معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:عمران خان طالبان سے مذاکراتی عمل ، افغانستان میں قیام امن کیلئے موثر کردار ادا کر سکتے ہیں :اکانومی واچ
 

امریکا کے سیکریٹری سٹیٹ کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے چینی قرضوں کے لیے فکر مند ہوجائیں گے لیکن امریکا کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ چین سے لیے گئے اپنے قرضوں کے بارے میں سوچے ، اسد عمر نے اعتراف کیا کہ پاکستان قرض کے حوالے سے مسائل کا شکار ہے لیکن پاکستان کو چینی قرض کا کوئی مسئلہ لاحق نہیں ہے۔

عمران خان کی جانب سے بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کی کوشش نہیں کرے گی۔