گفتگو کے دوران نظریں کیوں چراتے ہیں؟

گفتگو کے دوران نظریں کیوں چراتے ہیں؟

نیو یارک: ہم میں سے اکثر افراد گفتگو کے دوران کسی دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرسکتے اور بہت سوں کو تو اس سلسلے میں سخت جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔

لیکن ایسا ہوتا کیوں ہے؟ اس سوال کا جواب ایک نئی سائنسی تحقیق کے نتیجے میں دریافت ہوا، جس کے مطابق ہمارے دماغ گفتگو کے دوران بیک وقت درست الفاظ کے بارے میں سوچنے اور سامنے والے فرد کے چہرے پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔اس صورتحال کا سب سے زیادہ سامنا اس وقت کرنا پڑتا ہے، جب کوئی گفتگو کے دوران مشکل الفاظ کا استعمال کرنا چاہ رہا ہو، ایسے حالات میں سامنے والے شخص کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا یا اس کے چہرے پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ترین امر ہوجاتا ہے۔

جاپان کی ٹوکیو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لیے 26 افراد کا انتخاب کیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ کمپیوٹر پر موجود چہروں کو گھورتے ہوئے الفاظوں کی ترتیب کا کوئی گیم کھیلیں۔تاہم کمپیوٹر پر موجود چہروں کو دیکھتے ہوئے ان افراد کو الفاظ کے درمیان ربط قائم کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔محققین کے مطابق، 'اگرچہ کسی سے آنکھیں ملانا یا بولنا دو الگ الگ عمل ہیں۔

تاہم اکثر لوگ گفتگو کے دوران سامنے والے سے نظریں نہیں ملا پاتے اور ادھر ادھر دیکھنے لگتے ہیں'۔لہذا اگلی مرتبہ آپ سے بات کرتے ہوئے اگر کوئی اِدھر اُدھر دیکھ رہا ہو تو یہ مت سمجھیے گا کہ وہ آپ کو اہمیت نہیں دے رہا، یہ درحقیقت دماغ کی کارستانی ہوتی ہے جو الفاظ کی ترتیب اور چناؤ کے دوران سامنے والے کے چہرے پر توجہ مرکوز نہیں کرنے دیتا۔