عالمی وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر مساجد کو بند نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم

عالمی وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر مساجد کو بند نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
کیپشن: عالمی وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر مساجد کو بند نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر کسی صورت میں بھی مساجد کو بند نہیں کیا جائے گا اور ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے یہ بات وزیر مذہبی امور نور الحق قادری سے ملاقات کے دوران کہی اور انہوں نے وزارت مذہبی امور کو وبا کے حوالے سے علما اور این سی او سی کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ 

انہوں نے کہا وزارت مذہبی امور علما و مشائخ کو وبا کے پھیلاو کے اعشاریوں کو کم کرنے میں تعاون کریں تاکہ خطبات میں وبا کے ایس او پیز پر عمل درآمد کی تاکید منبر کے ذریعے ممکن ہو۔ اس موقع پر نورالحق قادری نے وزیراعظم سے علما و مشائخ کونسل کی تنظیم نو پر بھی مکمل مشاورت بھی کی۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ عالمی وبا دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑا مسئلہ ہے اور مہلک مرض نے اب تک 15 لاکھ افراد کو موت کی وادی میں دھکیل دیا جبکہ ساڑھے 6 کروڑ افراد متاثر ہو چکے ہیں اور ویکسین ہر ایک کو ملنی چاہیے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے عالمی وبا سے بچائو کیلئے دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا اور کہا کہ وبا کے باعث ترقی پذیر ممالک اپنی معیشت کو سنبھالنے کے قابل نہیں رہے اور اس لیے 500 ارب ڈالر کا خصوصی فنڈ مختص کیا جائے۔ پاکستان وبا کی دوسری لہر کا بھرپور مقابلہ کر رہا ہے جبکہ پہلی لہر کے دوران پاکستان کی حکمت عملی کامیاب رہی اور عمران خان نے قرضوں میں ریلیف پر جی 20 ممالک سے اظہارِتشکر بھی کیا۔

وزیراعظم نے ترقی پذیر ملکوں سے رقم کا غیر قانونی انخلا روکنے کے لیے فوری اقدات کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ بدعنوان سیاستدانوں اور جرائم پیشہ افراد کی لوٹی ہوئی دولت واپس کی جائے۔