کثرت سے پیراسیٹا مول کھانے سے انسانی جگر کو اتنا ہی نقصان پہنچتا ہے جتنا کہ کینسر، یرقان یا کثرت شراب نوشی سے

کثرت سے پیراسیٹا مول کھانے سے انسانی جگر کو اتنا ہی نقصان پہنچتا ہے جتنا کہ کینسر، یرقان یا کثرت شراب نوشی سے

کثرت سے پیراسیٹا مول کھانے سے انسانی جگر کو اتنا ہی نقصان پہنچتا ہے جتنا کہ کینسر، یرقان یا کثرت شراب نوشی سے

ایڈنبرا:  پیراسیٹامول ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر میسر ادویات میں سب سے مقبول گولی ہے۔ معمولی درد اور تھکاوٹ کی صورت میں بھی اس کا استعمال عام ہے لیکن اب سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے بعد اسے غیرمعمولی خطرناک قرار دے دیا ہے۔ ایڈنبرا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”کثرت سے پیراسیٹا مول کھانے سے انسانی جگر کو اتنا ہی نقصان پہنچتا ہے جتنا کہ کینسر، یرقان یا کثرت شراب نوشی سے۔ اور اس وقت دنیا میں جگر فیل ہونے کا سب سے بڑا سبب یہی پیراسیٹا مول کی گولیوں کا زیادہ استعمال ہے۔“

رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے انسانوں اور چوہوں پر اس گولی کے اثرات جانچنے کے تجربات کیے۔ تحقیق میں ثابت ہوا کہ پیراسیٹا مول انسانوں اور چوہوں دونوں کے جگر کے خلیوں کے بنیادی سٹرکچر کو تباہ کر دیتی ہے اور خلیوں کی موت کا سبب بنتی ہے جس کے بعد جگر مناسب انداز میں کام کرنے کے قابل نہیں رہتا۔“ ٹیم کے رکن ڈاکٹر لیونارڈ نیلسن کا کہنا تھا کہ ”جگر کو جو نقصان پیراسیٹا مول سے پہنچتا ہے بالکل ویسا ہی نقصان ہیپاٹائٹس، کینسر اور کثرت شراب نوشی سے پہنچتا ہے۔ اس گولی کو عام طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے مگر ہماری تحقیق میں اس کے برعکس نتائج آئے ہیں۔ اب ہمارے لیے اس گولی کا محفوظ متبادل تیار کرنا ایک چیلنج ہو گا۔“