امریکی پابندیوں کے شکار ایران کو عالمی عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

ICJ issues interim order in favor of Iran in battle over US sanctions
کیپشن: فائل فوٹو

ایمسٹرڈیم: غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے امریکی پابندیوں کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کر دی ہے جسے سماعت کیلئے منظور کر لیا گیا ہے۔

عالمی عدالت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے ایران کیخلاف جو پابندیاں عائد کی ہیں، انھیں سننے کا اختیار رکھتے ہیں۔ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا۔ خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

ادھر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف نے ہمارے قانونی دلائل کو تسلیم نہیں کیا، اس سے مایوسی ہوئی۔ ہم نےعدالت سے استدعا کی تھی کہ یہ کیس اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کا احترام کرتے ہیں، تاہم اس کے فیصلے سے مایوسی ہوئی۔

خیال رہے کہ نئی امریکی انتطامیہ نے ایران کیساتھ جاری تناؤ میں کمی لاتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اگر ایران کیساتھ ایٹمی معاہدوں کو بحال کیا جا سکتا ہے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ ایران اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔

ذہن میں رہے کہ ماضی میں امریکا اور ایران کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ ہوا تھا جس میں طے پایا گیا تھا ایران اپنا ایٹمی پروگرام روک دے گا۔ 2015ء میں ہونے والے اس معاہدے کو صدر ٹرمپ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے عالمی عدالت انصاف میں دائر اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا کی جوہری معاہدے سے نکل جانے کے بعد عائد پابندیوں کو عدالت ختم کرے۔ 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا تاہم ایک جج نے اختلاف کیا۔