پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینے کا فیصلہ کر لیا

پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینے کا فیصلہ کر لیا
کیپشن: پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دینے کا فیصلہ کر لیا
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

اسلام آباد: حکومت مخالف تحریک کی نئی حکمت عملی پر غور کیلئے پی ڈی ایم قیادت نے سر جوڑ لیے۔ استعفوں اور لانگ مارچ کے حوالے سے تبادلہ خیال اور پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ کو مہنگائی مارچ کا نام دیا جائے گا

پی ڈی ایم کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے شرکت کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری نے ویڈیو لنکے کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال، رانا ثناءاللہ ، پرویز رشید، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان، نیئر بخاری، فرحت اللہ بابر، سعد رفیق، ایاز صادق اور مریم اورنگزیب نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران آفتاب شیرپاؤ، اویس نورانی، اکرم درانی، محمود اچکزئی، ساجد میر، ڈاکٹر مالک، امیر حیدر ہوتی، عبدالغفور حیدری نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا دو نکات پر مشتمل ہے۔ وفاقی دارالحکومت کی جانب لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفے ایجنڈا کا حصہ ہے۔

ذرائع کے مطابق سینٹ انتخابات مل کر لڑنے کی حکمت عملی پر مشاورت ہو گی۔ لانگ مارچ کی تاریخ کا تعین بھی کیا جائے گا اور پیپلزپارٹی اجلاس میں سینٹ انتخابات سے متعلق اپنی رائے سے آگاہ کرے گی، تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی اپنا موقف واضح کرے گی۔

اجلاس سے قبل گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ استعفے یا تحریک عدم اعتماد سے متعلق پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی،حکومت کے ایم این ایز اورایم پی ایزان کا ساتھ چھوڑنے کو تیار ہیں، جس پر حکومت کو شو آف ہینڈ یاد آ گیا۔