’میں فضہ نہیں شزا ہوں‘ڈرامہ میں دلہنوں کی تبدیلی کاسین انٹرنیٹ پر وائرل

’میں فضہ نہیں شزا ہوں‘ڈرامہ میں دلہنوں کی تبدیلی کاسین انٹرنیٹ پر وائرل

لاہور: پاکستانی ڈرامہ "حقیقت" کا ایک سین متنازعہ رخ اختیار کر گیا جس میں دو  دلہنوں کی آپس میں  تبدیلی کا معاملہ دکھایا گیا ہے تاہم ڈرامے میں  فضہ کےکمرے میں شزا، دلہنوں کی تبدیلی کا ماجرا آخر ہے کیا؟ جس نے انٹرنیٹ پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

 سال 2020 میں نجی ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامہ حقیقت میں "جڑواں" کے نام سے ایک قسط نشر کی گئی جس کی کہانی دو جڑواں بہنوں فضا اور شزا کے گرد گھومتی ہے، جن کو زندگی میں ہم شکل ہونے کا جہاں بہت فائدہ ہوتا ہے وہیں انہیں کئی نقصانات کا بھی سامنا رہتا ہے۔

اس ڈرامہ کا ایک کلپ اب 2 سال بعد اچانک وائرل ہو گیا ہے ، سوشل میڈیا پر ڈرامہ کے  وائر ل ہونے والے کلپ دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک دلہن شادی کی پہلی رات اپنے دولہا سے منہ دکھائی کا تحفہ قبول کر رہی ہے، اسی دوران دولہا  اپنی دلہن کو مخاطب کرتا ہے اور جونہی کہتا ہے کہ’ایک بات بتاؤ فضہ۔۔۔‘ تو  دلہن کی پریشانی کی انتہا نہیں رہتی اور وہ اپنا ہاتھ جھٹک کر چھڑوا لیتی ہے اور غصہ میں جواب دیتی ہے کہ ’میں فضہ نہیں شزا ہوں‘۔

 
اس حوالے سے  ڈرامے میں شزا کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کرن تعبیر کہتی ہیں کہ ناظرین ایک کلپ کی بنیاد پر مکمل ڈرامے کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے بلکہ مکمل کہانی دیکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ وائرل ہونے والے کلپ میں ایسا کیا ہے جس نے ٹوئٹر پر نئی بحث چھیڑ دی ہے ، ساتھ ہی اداکارہ نے ڈرامے میں دلہنوں کی تبدیلی کا سارا معاملہ بھی بتا دیا۔

اداکارہ کرن تعبیر نے کہا کہ ڈرامے کی کہانی کچھ یوں ہے کہ دو جڑواں بہنیں ہیں شزا اور فضا، جن  کی شادی ان کے ماں باپ نے دو بھائیوں سے طے کی مگر  ارینج میرج ہونے کی وجہ سے لڑکے کے والدین نے کہا کہ ان کے فیصلے پر ان کے بیٹوں کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا اور وہ  فیصلے کو بغیر کسی سوال اور مطالبے کے مان لیں گے لہٰذا انھوں نے لڑکیوں کے تصویر نہیں مانگی۔

 
جب لڑکے کے گھر والوں نے تصویر نہیں مانگی تو مروت میں لڑکیوں کے والدین نے بھی تصویر کا مطالبہ نہیں رکھا لیکن معاملہ اس وقت کنفیوژن کی طرف بڑھتا ہے جب لڑکوں کی پھپھی جو اپنی بیٹی کی شادی ان میں سے ایک بھتیجے کے ساتھ کرانے کی خواہشمند تھیں ،  سوچی سمجھی سازش کے تحت ان لڑکیوں کے کمرے تبدیل کر دیتی ہیں اور اس طرح فضہ شزا کے شوہر زین کے پاس پہنچ جاتی ہے  اور شزا ، فضہ کے شوہر فراز کے  کمرے میں چلی جاتی ہے جس کا علم منہ دکھائی میں تحفہ دینےکے وقت ہوتا ہے اور یہی وہ کلپ ہے جس نے انٹرنیٹ پر طوفان کھڑا کر دیا ہے اور ڈرامے کا دو سال پرانا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی صارفین نے مزاحیہ میمز کے ساتھ انٹرنیٹ کو بھر دیاتاہم کچھ صارفین اس کلپ کو متنازعہ بھی قرار دے رہے ہیں۔

https://twitter.com/RantsPakistani/status/1489193533588312064?s=20&t=Ix59n2AK24p4ouYNJTu_2g

API Response: <!DOCTYPE html> <html lang="en" class="dog"> <head> <meta http-equiv="Content-Type" content="text/html; charset=utf-8"> <meta name="viewport" content="width=device-width, initial-scale=1.0"> <title>X / ?</title> <meta name="version" content="1"> <link href="https://abs.twimg.com/favicons/twitter.3.ico" rel="shortcut icon" type="image/x-icon"> <link rel="stylesheet" href="https://abs.twimg.com/errors/fullscreen_errors-047ca1475a6efac7c9c89a9ff92b7a20.css"> </head> <body dir="auto"> <div class="top"> <svg xmlns="http://www.w3.org/2000/svg" viewBox="0 0 1519 200"> <defs/> <path d="M708 103l9-5 13 1 2-2 5 1h8l1-1 42-5h7l7 3v1l12-2a9368 9368 0 0129-6l2-5 12 1 6-2 3 1 2 1v-2l13-2v1l4 2 7-1h1l17-3 1 2 4-1 18-7 3-1 4-1h9l13-1 1-4 3-2 13 1v2l22-2 10-3h6l10 5 16-5 15-3 2-1 8-4 6-2 12-1 7-2 8 5 7 1 22-9h7l5-1v-1l25-3 1 2 5 2v1h11l2 1 8-4h3l-1 1h11l10-6 6 3 9-1 4-1 1 1 1-2 6-1 1-1 10-2h2l7-5v1h4l3-1c11 0 23 2 34-3 2-2 7 0 10 0l12 1 4 1 9 2 12-1 11-3 11 1h4l10-6 17 1 2 1c9 2 19-3 22-11l1-1 9 1 15-5c3-1 9 4 9-5 5 0 5 3 5 7l2 3 4-1 4-2 9-4 3-3h3l8-4 6-3 26 2 7-4h18l7 1c10 3 13-6 17-12l8 4 3-1 14-3 15-2a38 38 0 01-5-1l-8-4 7-8 8-4-10-136-922 71 16 205z"/> <path d="M-36 193l9-5 13 1 2-2 5 1h8l1-1 42-5h7l7 3v1l12-2a9328 9328 0 0129-6l2-5 12 1 6-2 3 1 2 1v-2l13-2v1l4 2 7-1h1l17-3 1 2 4-1 18-7 3-1 4-1h9l13-1 1-4 3-2 13 1v2l22-2 10-3h6l10 5 16-5 15-3 2-1 8-4 6-2 12-1 7-2 8 5 7 1 22-9h7l5-1v-1l25-3 1 2 5 2v1h11l2 1 8-4h3l-1 1h9a6 6 0 002 0l10-6 6 3 9-1 4-1a6 6 0 001 1l1-2 6-1 1-1 10-2h2l7-5v1h4l3-1c11 0 23 2 34-3 2-2 7 0 10 0l12 1 4 1 9 2 12-1 11-3 11 1h4l10-6 17 1 2 1c9 2 19-3 22-11l1-1 9 1 15-5c3-1 9 4 9-5 5 0 5 3 5 7l2 3 4-1 4-2 9-4 3-3h3l8-4 6-3 26 2 7-4h18l7 1c10 3 13-6 17-12l8 4 3-1 14-3 15-2a37 37 0 01-5-1l-8-4 7-8 8-4-10-136-922 71 16 205z"/> </svg> </div> <div class="container"> <div class="content"> <a href="https://twitter.com" title="X logo"> <svg viewBox="0 0 24 24" aria-hidden="true" class="x-logo"><g><path d="M18.244 2.25h3.308l-7.227 8.26 8.502 11.24H16.17l-5.214-6.817L4.99 21.75H1.68l7.73-8.835L1.254 2.25H8.08l4.713 6.231zm-1.161 17.52h1.833L7.084 4.126H5.117z"></path></g></svg> </a> <h1 id="header">Nothing to see here</h1> <p id="description">Looks like this page doesn’t exist. Here’s a picture of a poodle sitting in a chair for your trouble.</p> <a id="button_search" href="/" class="button">Looking for this?</a> </div> <img id="image" src="https://abs.twimg.com/errors/ErrorState_NotFound.png" alt="A primped poodle with a bow in its hair sitting in a chair like a human."> <div class="footer"> <ul> <li><a href="https://twitter.com/" id="footer_home">Home</a></li> <li><a href="https://status.twitterstat.us/" id="footer_status">Status</a></li> <li><a href="https://twitter.com/tos" id="footer_tos">Terms of Service</a></li> <li><a href="https://twitter.com/privacy" id="footer_privacy">Privacy Policy</a></li> <li><a href="https://support.twitter.com/articles/20170514" id="footer_cookie">Cookie Policy</a></li> <li><a href="https://legal.twitter.com/imprint" id="footer_imprint">Imprint</a></li> <li><a href="https://business.twitter.com/en/help/troubleshooting/how-twitter-ads-work.html" id="footer_ads">Ads info</a></li> <li dir="ltr">&copy; X Corp. <span id="copyright-year">&emsp;&emsp;&emsp;&emsp;</span></li> </ul> </div> </div> </body> <script src="https://abs.twimg.com/errors/404-8651f633fd193e0b546010676a4fac06.js"></script> </html>

مصنف کے بارے میں