18سال سے آدمی کے پیٹ میں قینچی رہی مگر پتہ کیسے چلاانتہائی حیران کن خبر

18سال سے آدمی کے پیٹ میں قینچی رہی مگر پتہ کیسے چلاانتہائی حیران کن خبر

نئی دہلی:بیماری کی تکلیف سے دوچار انسان کے لئے ڈاکٹر مسیحا ثابت ہوتے ہیں لیکن یہی مسیحا کبھی کبھار بیچارے مریضوں کے ساتھ ایسا سلوک بھی کر جاتے ہیںکہ انسان ان کی ’مسیحائی‘ پر افسوس کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں ایک ایسے ہی واقعے کا انکشاف کیا ہے، جسے میڈیکل کی تاریخ کے عجوبوں میں شمار کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک 54 سالہ شخص کو سڑک پر حادثے میں زخمی ہونے کے بعد ہسپتال لیجایا گیا تھا۔ صوبہ تھائی نگائن کے ایک ہسپتال میں جب ڈاکٹروں نے اس کا الٹراساﺅنڈ ٹیسٹ کیا تو اس کے پیٹ میں کوئی دھاتی چیز محسوس ہوئی۔ مزید معائنے کے لئے اسے بیک کان کے ایک بڑے ہسپتال بھیجا گیا جہاں تصدیق ہوگئی کہ اس کی بڑی آنت کے بائیں جانب چھ انچ لمبی قینچی موجود تھی۔

ماوان نات نامی شخص کا کہنا تھا کہ غالباً یہ قینچی 1998ءمیں ہونے والے ایک آپریشن کے دوران اس کے پیٹ میں چھوڑدی گئی تھی۔ یہ آپریشن بھی ایک ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ہی کروانا پڑا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں کے دوران کبھی کبھار ہلکی سی درد کے سوا کچھ مسئلہ محسوس نہ ہوا تھا۔ ڈاکٹروں نے اس کے پیٹ سے قینچی نکالنے کے لئے تین گھنٹے پر محیط آپریشن کیا۔ اس کے بڑے حصے کو زنگ لگ چکا تھا جبکہ اس کے نوکیلے سرے کچھ اعضا میں پیوست ہوچکے تھے۔
ویتنام کی وزارت صحت نے بیک کان جنرل ہسپتال کو حکم جاری کیا ہے کہ اس معاملے کا سراغ لگایا جائے کہ کس ڈاکٹر کی غلطی سے مریض کے پیٹ میں قینچی رہ گئی تھی۔ ہسپتال کی ڈائریکٹر ٹرین تھی لونگ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پوری کوشش کریں گی لیکن عام طور پر ہسپتال 15 سال سے زائد کسی بھی مریض کا ریکارڈ نہیں رکھتے لہٰذا حقائق کا پتہ چلنا بہت مشکل ہے۔ دریں اثناءمریض کا علاج جاری ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ مزید ایک ہفتے تک اسے گھر بھیج دیا جائے گا۔
 
loading...