یمن جنگ میں بچوں کی جبری بھرتی کا انکشاف

یمن جنگ میں بچوں کی جبری بھرتی کا انکشاف

صنعاء: یمن میں حوثی ملیشیاوں نے دسمبر میں صنعاء کے مغرب میں واقع صوبے المحویت میں 450 سے زیادہ بچوں کو زبردستی بھرتی کیا اور ان کے گھر والوں کے منع کرنے کے باوجود ان بچوں کو لڑائی کے محاذوں پر بھیجا۔

مقامی ذرائع کے مطابق بھرتی کئے جانے والے بچوں کی عمریں 13 برس سے زیادہ نہیں ہیں۔ المحویت میں بھرتی کی آخری کارروائی میں ملحان ضلعے کی مقامی کونسل کے حوثی نواز سکریٹری جنرل محمد یحیی عبدہ نے ایک ثقافتی دورے میں شرکت کے بہانے تقریبا 50 بچوں کو جمع کیا اور پھر ان کو لڑائی کے محاذوں پر بھیج دیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ بچوں کو زبردستی بھرتی کرنے کی بنیادی وجہ حالیہ جھڑپوں میں باغیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہے جس کے نتیجے میں ان ملیشیاوں کے شانہ بشانہ لڑنے والے جنگجووں کی تعداد میں شدید کمی واقع ہوئی۔

ملیشیاوں نے کچھ عرصہ قبل المحویت میں سیکڑوں بچوں کی تربیت کے لیے نئے کیمپ بھی قائم کئے۔ قبائلی ذرائع کے مطابق بچوں میں سے درجنوں بچے نہم کے علاقے میں مقتول حالت میں لکڑی کے بکسوں میں اپنے گھروں کو لوٹا دیے گئے۔

مصنف کے بارے میں