بحریہ ٹاؤن اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم

بحریہ ٹاؤن اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم
کیپشن: جعلی اکاؤنٹس کیس میں بھی اکاؤنٹ منجمد کرنے کا نہیں کہا گیا بلکہ عدالت نے صرف مانیٹرنگ کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس۔۔۔۔۔فائل فوٹو

کراچی: سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس اور بحریہ ٹاؤن کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بعض اوقات سرکاری ادارے زیادہ کارکردگی دکھاتے ہیں اور اسکول فیس کے معاملے میں بھی اکاؤنٹ منجمد کر دیے گئے تاہم عدالت نے اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم نہیں دیا تھا۔ جعلی اکاؤنٹس کیس میں بھی اکاؤنٹ منجمد کرنے کا نہیں کہا گیا بلکہ عدالت نے صرف مانیٹرنگ کا حکم دیا تھا۔

وکیل ایم ڈی اے نے کہا کہ ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔ ملیر ڈویلپمنٹ اور بحریہ تنخواہیں دینے سے بھی قاصر ہیں۔ سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تمام منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کا حکم نامہ بالکل واضح ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا فیس میں کمی کا حکم صرف 22 یا 27 اسکولوں کے لیے نہیں تھا یہ حکم پورے ملک میں 5 ہزار سے زائد فیس لینے والے تمام اسکولوں پر لاگو ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم نے فیسوں میں کمی کا کہا تو انتظامیہ نے اسکول بند کرنے شروع کر دیئے اگر کسی کو ابہام ہے تو ہمیں فائل دیں ہم پڑھ کے سب کو بتا دیتے ہیں۔