موصل کی لڑائی میں داعش کی جانب سے خودکش بمباروں کا استعمال

موصل کی لڑائی میں داعش کی جانب سے خودکش بمباروں کا استعمال

موصل: عراقی افواج موصل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہیں جبکہ داعش نے انھیں روکنے کے لیے خود کش حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ داعش کا قبضہ اب صرف موصل میں قدیم شہر کہلائے جانے والے حصے پر ہی رہ گیا جہاں شدید فضائی بمباری اور بھاری اسلحے کا استعمال کیا گیا ہے۔ عراق کی فوج   کو داعش کے خلاف اس آخری معرکے میں بڑی تعداد میں خود کش حملوں کا سامنا ہے۔

دوسری طرف عراقی شہر موصل میں 2خواتین خود کش بمباروں کی ایک کارروائی میں ایک فوجی ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ یہ کارروائی پیر   کو اس وقت کی گئی، جب داعش کے جنگجوئوں کے زیر قبضہ شہر سے شہریوں کو نکالا جا رہا تھا۔بتایا گیا ہے کہ دونوں خود کش حملہ آور خواتین عام شہریوں میں چھپی ہوئی تھیں۔

علاوہ ازیں عراقی دارالحکومت بغداد میں ایک خود کش بمبار کی ایک کارروائی کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک جبکہ 13 زخمی ہو گئے ۔ حکام نے بتایا  کہ یہ کارروائی بروز پیر دارالحکومت کے مغربی علاقے میں واقع بے گھر افراد کے ایک کیمپ میں کی گئی۔ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر  لی ہے۔

مصنف کے بارے میں