پاکستان ایک بار پھر موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں، سیلاب کا خطرہ سر اٹھانے لگا

پاکستان ایک بار پھر موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں، سیلاب کا خطرہ سر اٹھانے لگا
سورس: file

اسلام آباد: گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی  معمول سے زیادہ بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، مئی کے مہینے میں 127 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔ 63 سال میں رواں سال میں مئی دوسرا زائد بارشوں کا مہینہ بن گیا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسمیاتی  تبدیلی کے باعث غیر متوقع بارشوں کا سلسلہ جاری ہوا جبکہ ہمیشہ کی طرح اس سال بھی حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔   کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے اور بلوچستان کے بعض اضلاع میں بارشوں کے باعث  ندی نالے بپھرنے سے سیلابی صورت حال پیدا ہو  نے لگ گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق  مئی میں معمول سے 127 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں جبکہ گزشتہ سال کی طرح  اس بار بھی  ملک کے متعدد علاقوں میں  وقت سے پہلے  اورمعمول سے زیادہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

راجن پور کے کوہ سلیمان رینج میں مسلسل بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی  جبکہ روجھان کے علاقے میں رود ِ کوہی سے  ریڈار کے قریب نہر میں شگاف پڑ گیا اور پانی آبادیوں کی طرف بڑھنے لگا۔

ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک   حفاظتی بندوں  اور سیم نالوں کے پشتوں کو  محفوظ نہیں بنایا جس سے ضلع بھر کی متعدد بستیاں زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔

 دوسری جانب جنوبی پنجاب   میں   ملتان اور  جہانیاں  سمیت مختلف شہروں  میں تیز ہوا کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ بلوچستان میں بھی  ڈیرہ بگٹی اور کوہلو  میں بارش اور ژالہ باری سے فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا  اور موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔

کوہلو  کی  تحصیل کاہان اور ماوند میں موسلادھار بارش سے   اسماعیل کچ جانے والی سڑک سیلابی ریلے کے باعث کئی کلو میٹر تک بہہ گئی۔ سڑک بہہ جانے سے درجنوں دیہات اور اسماعیل کچ شہر کا کوہلو سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔   گزشتہ رات گاڑداوغ اور لاسی زئی کے درمیان کیڈٹ کالج کی سڑک بھی بہہ گئی تھی جسے بحال کردیا گیا۔

محکمہ  موسمیات کے مطابق آج جنوبی پنجاب، شمال مشرقی بلوچستان اور کشمیر میں بارش متوقع ہے تاہم ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

مصنف کے بارے میں