دنیا بھر میں ”مہنگی ترین ہوا“ فروخت کرنیوالا انوکھا شخص سامنے آگیا

بیسل: سوئٹزرلینڈ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا کے مہنگے ممالک میں سے ایک ہے ۔ اور اس چیز کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے، یہاں کی ہوا بھی مہنگے داموں فروخت ہورہی ہے جس کے ایک لیٹر کی قیمت 167 امریکی ڈالر ہے۔

دنیا بھر میں ”مہنگی ترین ہوا“ فروخت کرنیوالا انوکھا شخص سامنے آگیا

بیسل: سوئٹزرلینڈ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا کے مہنگے ممالک میں سے ایک ہے ۔ اور اس چیز کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے، یہاں کی ہوا بھی مہنگے داموں فروخت ہورہی ہے جس کے ایک لیٹر کی قیمت 167 امریکی ڈالر ہے۔
ہوا کو فروخت کرنے کا یہ خیال برطانیہ سے سوئٹزرلینڈ میں سکونت اختیار کرنے والے شخص جان گرین کا ہے جو سوئٹزرلینڈ کی مشہور ایلپس پہاڑیوں کے ایک خفیہ گوشے کی ہوا بوتلوں میں بھر کر آن لائن فروخت کررہا ہے ، ایلپس کی تازہ اور فرحت بخش ہوا کو شیشے کی بوتلوں میں بند کرکے فراہم کیا جاتا ہے جس کے ساتھ معیار کا ایک سرٹیفکیٹ بھی دیا جاتا ہے۔سرٹیفکیٹ پر اس مقام کے محددات بھی دیئے گئے ہیں جہاں سے یہ ہوا بھری گئی ہے۔ جان کے مطابق پہلے بوتل کو فریج میں رکھ کر ٹھنڈا کریں اور کھولتے وقت چہرے کو قریب لاکر سوئٹزرلینڈ کی بہترین ہوا میں سانس لیں۔
گرین کا کہنا ہے کہ وہ پہاڑ کے اوپر جاکر خود بوتلوں میں ہوا بھرتے ہیں۔ ان کی ویب سائٹ پر ہوا کا نصف لیٹر کا مرتبان 97 ڈالر (پاکستانی 10 ہزار روپے) اور 3 لیٹر ہوا کی قیمت 247 ڈالر (پاکستانی 25 ہزار روپے) ہے۔ گرین کے مطابق یہ دنیا کی سب سے صاف اور فرحت بخش ہوا ہے تاہم اس کی تصدیق نہ ہوسکی مگر یہ دنیا کی مہنگی ترین ہوا ضرور ہے۔
اگرچہ ہوا کو اتنے مہنگے داموں فروخت کرنا ایک احمقانہ عمل ہے لیکن جان گرین کا کہنا ہے کہ ہوا سے بھری شیشے کی ان بوتلوں کو دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا ہے۔جان گرین کے مطابق وہ اس کاروبار کی 25 فیصد رقم ایک تنظیم ورلڈ وڑن کو دیتے ہیں جو بچوں اور جوانوں کی آنکھوں کے علاج کا کام کرتی ہے۔ جان کے مطابق اب تک اس تنظیم کو وہ ایک ہزار ڈالر سے زائد رقم عطیہ کرچکے ہیں۔