تین بہنیں پاکستانی کی پہلی خواتین کمانڈوز بن گئیں

تین بہنیں پاکستانی کی پہلی خواتین کمانڈوز بن گئیں

پشاور:پاکستان میں خواتین میں ترقی کی رفتار سست ضرور ہے مگر پھر خواتین مختلف شعبوں میں اپنا نام پیدا کر رہی ہیں۔ خواتین ان شعبوں میں بھی نام پیدا کر رہی ہیں جو آج سے پہلے صرف مرد حضرات کے لیے خاص سمجھے جاتے تھے۔ صوبہ خیبر پختوخواہ سے تعلق رکھنے والی لڑکی بموں کو ناکارہ بنا تی ہے۔


حال میں ہی میں نوشہرہ کے پولیس ٹریننگ سکول سے 24لوگوں نے تربیت حاصل کی ہے جس میں گیا رہ خواتین بھی شامل ہیں اور ایک اور خاص بات تین بہنیں ہیں جنہوں نے حال ہی میں نوشہرہ پولیس سکول سے پولیس کمانڈو کی تربیت مکمل کی ہے ۔ پری گل، ثمینہ اور رخسانہ نہ صرف پاکستان کی بلکہ ایشا کی پہلی بموں کا ناکارہ بنانے والی خواتین کمانڈو ہیں۔


یہ تینوں بہنیں پانچ سال سے پولیس میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں، اور باقاعدہ سرچ آپریشن کا حصہ بھی ہوتیں ہیں،ان تین بہنوں کا والد معذور ہے اور یہ صوبے کے ایک چھوٹے سے گاوں تعلق رکھتی ہیں۔یہ بہنیں اپنے والد سے متاثر ہیں جو کہ ایک کوئے کی کان میں کام کرتے تھے۔
ان تینوں بہنوں نے نہ صرف اپنے والد کا سر فخر سے بلند کر دیا بلکہ معاشرے میں بھی ایک نہایت مثبت قدم اُٹھایا۔پری گل اور اس کی بہنوں نے راستے میں آنے والی ہر مشکل کا نہایت بہادری سے مقابلہ کیا جن میں غربت رشتے داروں کی باتیں اور تربیت کے دوران پیش آنے والے مشکلات کا نہایت بہاردی سے مقابلہ کیا اور پاکستانی قوم کو سر فخر سے بلند کر دیا۔