سورج کی روشنی کی سے تصاویر بنانے والے آرٹسٹ نے دھوم مچا دی

سورج کی روشنی کی سے تصاویر بنانے والے آرٹسٹ نے دھوم مچا دی

نیویارک: ہیلیوگرافی کو فوٹوگرافی کی اہم صنف کہا جاتا ہے ۔ہیلیو گرافی تقریباََ 1822میں ایجاد ہوئی تھی ۔تاہم امریکہ کے علاقے کلوراڈو میں آرٹسٹ مائیکل پپاڈکس نے اس کو الگ طریقے سے استعمال کیاہے ۔
اب آہستہ آہستہ اس صنف کو مختلف طریقوں سے استعمال کرنا شروع کر دیاگیا۔ حال ہی میں معروف آرٹسٹ نے ایک قدم اور آگے جاتے ہوئے پینٹنگ بنانے کے فن کو نیا رخ دیا ہے ۔
آرٹسٹ نے بغیر برش کے صرف سورج کی روشنی کی مدد سے انتہائی خوبصورت تصاویر بنا کر دنیا کو حیران کردیا ۔آرٹسٹ سفید کاغذیا لکڑی کی باریک تہہ پر میگنیفائینگ گلاس کو استعمال کرتے ہوئے سورج کی روشنی کی مدد لیتا ہے ۔
سورج کی روشنی میگنیفائینگ گلاس سے روشنی گزرنے کے بعد سفید کاغذ کو جلاتی ہے ۔اور اس جلانے کے عمل کو بہترین اور آرٹسٹک انداز میں ڈھال کر تصاویر بنتی ہیں ۔
آرٹسٹ کا کہناہے کہ اس فن کو سیکھنے کے لیے کافی محنت کرنا پڑی ۔تصویر بنانے کے لیے خاص میگنفائینگ گلاس کا ہونا اور اینگل کا ہونا انتہائی ضروری ہے ۔
جبکہ سورج کی تیز دھوپ بھی تصویر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے ۔