بھارت میں" کشمیر بنے گا پاکستان" کے بعد"علی گڑھ یونیورسٹی بنے گی پاکستان" کے نعرے

بھارت میں
کیپشن: فوٹو بشکریہ یاہو

علی گڑھ : بھارت میں " کشمیر بنے گا پاکستان " کے بعد "علی گڑھ یونیورسٹی بنے گی پاکستان " کے نعروں پر کھلبلی مچ گئی، ہندوں احیا پسند تنظیموں کے نمائندوں کو یونیورسٹی میں داخلے پر طلباء بپھر گئے، وائس چانسلر طارق منصور کے پتلے نذرِ آتش۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے سب سے بڑے صوبے مقبوضہ کشمیر کے بعد اب مسلمانوں کے سب سے بڑے اور تاریخی تعلیمی مرکز " علی گڑھ مسلم یونیورسٹی " میں پاکستان اور قائد اعظم کے حق میں نعرے۔ تعلیمی مرکز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک بار پھر تنازع کا ہدف بن گئی ہے۔ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اپنے اقتدار کو خود ہی ختم کرنے کے درپہ ہوچکی ہے۔ بی جے پی کے مقامی رکنِ پارلیمنٹ ستیش گوتم کی جانب سے یونیورسٹی کے طلبہ یونین ہال میں لگی بانی پاکستان محمد علی جناح کی تصویر پر اعتراض اور اس کو وہاں سے ہٹانے کے مطالبے نے فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر گیا ہے۔ تصویر کے خلاف ہندو احیا پسند تنظیموں ہندو جاگرن منچ، ہندو یووا واہنی اور بی جے پی کی طلبہ شاخ اے بی وی پی کے کارکنوں نے بدھ کو مسلم یونیورٹی میں گھسنے کی کوشش کی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ملک بھر میں آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری، آئی ایس پی آر
 مشتعل مظاہرین نے محمد علی جناح اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور کے پتلے نذرِ آتش کیے اور ان کے خلاف نعرے لگائے۔ جب یونیورسٹی کے طلبہ نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا تو مبینہ طور پر پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے طلبہ یونین کے صدر اور سیکرٹری اور دو سابق صدروں سمیت تقریباً ایک درجن طلبہ زخمی ہوگئے ہیں۔ مسلم طلبہ نے قائد اعظم اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔ بعد ازاں یونیورسٹی کے طلبہ نے سول لائنز تک مارچ کیا اور پولیس اسٹیشن جا کر اس اقدام کی مخالفت اور ہندو کارکنوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یونیورسٹی کے کیمپس میں تاحال کشیدگی ہے اور وہاں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ٹرمپ جوہری معاہدہ نہیں چاہتے تو ہمیں بھی ضرورت نہیں: مشیر خامنہ ای
 
 

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں