الیکٹرانک ووٹنگ مشین بنانا حکومت یا پارلیمنٹ کا کام نہیں: شاہد خاقان عباسی

الیکٹرانک ووٹنگ مشین بنانا حکومت یا پارلیمنٹ کا کام نہیں: شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین بنانا حکومت یا پارلیمنٹ کا کام نہیں ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین بنانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انتخابی اصلاحات صرف الیکشن کے وقت یاد نہیں آنی چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں احتساب تو صرف عوام کا ہو رہا ہے ، عدالتوں میں کیمرے لگا کر دکھائیں نیب کیا کر رہا ہے ۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سرکاری افسر کیساتھ حکومتی عہدیداروں کا سلوک سب نے دیکھا ، سرکاری افسر سے معافی مانگیں ، یہ آپ کے نہیں سرکار کے ملازم ہیں ۔

انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا این سی او سی عوام کو ماسک پہنا سکا ہے ؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم نے بتایا تھا فوج عوام کو ماسک پہنائے گی ، پہلے ٹائیگر فورس تھی اب فوج کو بلایا گیا ہے ۔ انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ لمبے خط لکھنے سے کچھ نہیں ملے گا ، مہربانی کریں ویکسین خریدیں ۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ خان صاحب نے کہا تھا رمضان میں قیمتوں کی نگرانی خود کروں گا اس کے باوجود اشیائے خردونوش کی قیمتوں میں اضافہ 15 فیصد سے زائد ہوا ہے ، وزیراعظم سے گزارش ہے کہ کسی چیز کی نگرانی نہ کیا کریں کیونکہ جس چیز کی وزیراعظم نگرانی کرتے ہیں وہ عوام کیلئے بوجھ بن جاتی ہے ۔ وزیراعظم نے بازاروں کا دورہ کیا ، اشیا پڑی تھیں لیکن خریدار کوئی نہیں تھا ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 73 سال کی تاریخ میں پہلی بار ہوا 3 سال میں آٹے کی قیمت دگنی ہو گئی ، چینی کی قیمتیں بڑھ گئی ، قیمت کم کرنے کے لیے کچھ کیا گیا ؟ انہوں نے کہا کہ 3 سالوں میں بجلی 200 فیصد مہنگی ہو چکی ہے ۔ 3 سالوں میں بجلی کے 6 وزیر لگ چکے ہیں ۔