حمزہ بن لادن کو زندہ یا مردہ پکڑنے کے لیے خفیہ آپریشن کا انکشاف

حمزہ بن لادن کو زندہ یا مردہ پکڑنے کے لیے خفیہ آپریشن کا انکشاف

لندن:برطانوی فضائیہ کی خصوصی فورس کے عناصر نے شام میں دراندازی کی اور حمزہ بن لادن کازندہ یا مردہ حالت میں شکار کرنے کے لیے گھات لگا کر بیٹھ گئے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق حمزہ بن لادن نے کئی برس اپنا تعاقب کرنے والوں کی نظروں سے اوجھل رہ کر پہلے پاکستان اور پھر ایران میں وقت گزارا۔ امریکیوں نے 2011 میں ایبٹ آباد میں آپریشن کر کے حمزہ کے والد اور القاعدہ تنظیم کے بانی اسامہ بن لادن کی زندگی کا خاتمہ کر دیا تھااور اس کے بعد حمزہ نے تنظیم کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی۔

تاہم مغربی طاقتیں یہ نہیں چاہتی ہیں کہ حمزہ اپنے والد کی طرح شدت پسندی کو پھیلانے میں کامیاب ہو سکے۔ تاہم اسی لئے معروف برطانوی فورس کے 40 کمانڈوز کو اس کی تلاش میں بھیجا گیا اور حکم دیا گیا کہ حمزہ کو زندہ یا مردہ حالت میں قابو کیا جائے۔اسامہ کا 27 سالہ بیٹا حمزہ بن لادن القاعدہ کے موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کا داماد ہے۔ اس کے 2 بچے ہیں ، بیٹی کا نام خیریہ اور بیٹے کا سعد ہے۔ 2001 میں قندھار میں اسامہ کے ایک بیٹے محمد بن لادن کی شادی کے موقع پر بنائی گئی وڈیو میں کم عمر حمزہ بھی نظر آیا۔

اس موقع پر اس نے اپنے والد کا تحریر کیا ہوا قصیدہ بھی پڑھا۔ حمزہ کا تازہ ترین ظہور 2ہفتے قبل منظر عام پر آنے والی آڈیو ریکارڈنگ ہے جس میں اس نے شام میں جنگجو گروپوں کے درمیان مصالحت پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے ان پر ایک پرچم تلے متحدہ ہونے کے لیے زور دیا۔