ختم نبوت سے متعلق آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے

ختم نبوت سے متعلق آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے


اسلام آباد: تمام سیاسی جماعتوں نے ختم نبوت سے متعلق حلف نامے کو اصل شکل میں واپس لانے کیلئے فوری آئینی ترمیم کیلئے اتفاق کرلیا ہے ۔


آج پارلیمنٹ ہائوس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی رہنمائوں کااجلاس ہوا جس میں شیخ صلاح الدین ، شاہ محمود قریشی ، اکرم درانی ، مولانا امیر زمان سمیت دیگر پارلیمانی لیڈر شریک ہوئے اجلاس میں الیکشن بل میں امیدواروں کے حلف نامے میں الفاظ کی تبدیلی سے پیدا صورتحال پر غور کیا گیا اور سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران نے فیصلہ کیا کہ کاغذات نامزدگی میں حلف نامے کو اس کی اصل شکل میں لایا جائے گا۔


اجلاس کے بعد قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کے وقت ختم نبوت سے متعلق حلف نامے کے الفاظ میں غلطی ہوگئی تھی غلطی کو درست کرنا کوئی بری بات نہیں اس لئے پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس بلایا تھا ہم نے ختم نبوت سے متعلق حلف نامے پر اپنی حیثیت میں بحال کرینگے ۔


وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ساری جماعتوں کا مشکور ہوں جنہوں نے اس معاملے پر اتفاق کیا حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کرینگے کسی کا اعتراض باقی نہیں رہے گا اور حکومت نے بھی نامزدگی فارم میں تبدیلی کی تجویز پر آمادگی کا اظہار کیا ہے


تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے اس کی نشاندہی کی اور اسے اسمبلی میں سامنے لایا گیا یہ بڑا حساس جذباتی اور اہم مسئلہ ہے اور اس مسئلے کے حل کیلئے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2012ء میں ایک ترمیم کی جائے گی جس کے ذریعے حلف نامے کو اس کی اصل شکل میں لایا جائے گا


انہوں نے کہا کہ میں نے تجویز دی ہے کہ شق 203پر بھی نظر ثانی کی جائے کیونکہ یہ معاملہ عدالتوں میں جا چکا ہے اس لئے اس پر بھی غور کیا جائے گا جبکہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم قومی اسمبلی میں ہونے کے بعد سینٹ میں بھی جائے گی اور آج ہی اس میں ترمیم کرکے قومی اسمبلی میں پیش کردیاجائے گا