اسلام آباد: ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہر صبح ایک بیانیہ شروع ہو جاتا ہے جس کا جواب دینا بہت ضروری ہے۔ حکومتی وزرا روز صبح نواز شریف اور (ن) لیگ کیخلاف راگ الاپتے ہیں۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے باوجود ان کا بیانیہ دفن ہوا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عوام حکومتی نااہلی اور نالائقی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ نوازشریف کا بیانیہ یہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔ سلیکٹڈ کو ملک پر مسلط کرنے کی سزا آج عوام کو مل رہی ہے۔ جان بوجھ کر 2018 سے کرپشن کا جھوٹا بیانیہ جاری کیا گیا۔ موجودہ حکومت کرپٹ اور نااہل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت آٹا، چینی اور دیگر مافیاز کے آگے گھٹنے ٹیکتی ہے۔ کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں ناکامی اور کرپشن موجود نہ ہو۔ جب کرپشن نہیں ملی تو نیا غداری کا بیانیہ لے کر آئے۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کی رپورٹ آئی ہے جو سرکاری اعدادوشمار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔ ملک میں 20 کلو آٹے کی قیمت اس وقت 1100 روپے سے زائد ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز پر جو آٹا فروخت ہو رہا ہے وہ جانوروں کو ڈالا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں 35 روپے کلو آٹے کی قیمت تھی۔ آج عوام کو آٹا 74 روپے سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت عوام کی بجائے مافیا کی جیبیں بھر رہی ہے۔ روزمرہ استعمال کی اشیا مہنگی ہوتی جا رہی ہیں۔ لوبیے کی قیمت میں 42، مونگ کی دال کی قیمت میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں چینی 53 روپے تھی، آج 110 روپے ہو چکی ہے۔ سبزیوں کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 45 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹماٹر 97، آلو 74، چاول 20 اور مصالحوں کی قیمتوں میں 78 فیصد اضافہ کیا گیا۔ ملک میں مہنگائی میں 13 فیصد اضافہ ہوا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے چینی چوروں کو بھگا دیا ہے۔ حکومت عوام کی بجائے مافیا کو ریلیف فراہم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ کابینہ اجلاس صرف اس لیے ہوتا ہے کہ کس کیخلاف مقدمہ بنانا ہے۔ حکومت کی چوری اور کرپشن پاکستانی قوم کے سامنے عیاں ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں 400 سے 500 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نئے پاکستان میں ہر چیز کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ اس وقت ملک میں ترقی کی شرح منفی صفر ہے۔2018 میں پاکستان میں معیشت مستحکم تھی، اب ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ جس کی نیت معیشت ٹھیک کرنا نہ ہو وہ تو کچھ نہیں کر سکتا۔ اس وقت لوکل گیس کی قیمت ایل این جی سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کے الزام لگایا جاتا ہے لیکن عدالتوں میں ثبوت نہیں دیتے۔ پاکستان میں بیماریوں کی روک تھام کیلئے 271 ملین ڈالر فنڈز دیا جاتا ہے۔ موجودہ حکومت کی نااہلی کے باعث یہ فنڈنگ بھی بند ہوگئی۔ پاکستان کو سیف گارڈ پالیسی میں ڈال دیا گیا ہے۔ یہ فنڈز غیر مناسب استعمال کے باعث روک دیئے گئے۔ فنڈز صوبوں کو منتقل نہیں کئے جا رہے تھے جس کی وجہ سے رک گئے۔ فنڈز کی تقسیم میں شفافیت نہیں تھی، حکومت نے اس میں بھی فراڈ کیا۔
لیگی ترجمان نے کہا کہ حکومت کی ترجیح پاکستان میں بیماریوں کو روکنا نہیں ہے۔ حکومت کی ترجیح صرف اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کرنا ہے۔ حکومت کی ترجیح نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کرنے میں ہے۔ حکومت کو حقیقی معنوں میں کس نے ترقی دی، عوام اس بارے جانتے ہیں۔ جو منصوبے نواز شریف نے بنائے، موجودہ حکومت اس پر اپنی تختیاں لگا رہی ہے۔