عمان، ایران میں سمندری طوفان سے 9 افراد جاں بحق

عمان، ایران میں سمندری طوفان سے 9 افراد جاں بحق
کیپشن: عمان، ایران میں سمندری طوفان سے 9 افراد جاں بحق
سورس: فوٹو/ سوشل میڈیا

مسقط: سمندری طوفان شاہین نے عمان اور ایران میں تباہی مچا دی۔ طوفان کے ساحلی پٹی سے ٹکرانے کے بعد 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق عمان کے حکام کا کہنا تھا کہ عمان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 2 افراد اور سیلاب کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق ہو گیا۔

عمان نیشنل کمیٹی برائے ایمرجنسی مینجمنٹ (این سی ای ایم) نے کہا کہ مسقط کے صوبے روسائل صنعتی علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے والے گھر سے ریسکیو ٹیموں نے دو ایشیائی مزدورں کی لاشیں نکال لیں۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ صوبائی دارالحکومت میں سیلاب کے باعث ایک بچے کا انتقال ہوا جبکہ دوسرا شہری لاپتا ہو گیا ہے۔

عمان کے شمالی ساحل پر ہوا کی رفتار 120 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زائد ہونے کے باعث پروازیں منسوخ کردی گئیں یا پھر تاخیر کا شکار ہیں۔ مسقط کے دارالحکومت میں پانی گاڑیوں کے ٹائر تک تھا اور سڑکیں ویران تھیں۔

عمان کی سرکاری خبر ایجنسی نے کہا کہ مسقط انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر آنے اور جانے والی پروازوں کو احتیاطی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، حکام نے عوام پر زور دیا کہ وہ نشیبی علاقوں سے دور رہیں۔ عمان کی حکومت نے اتوار اور پیر کو دو دن کے لیے سرکاری تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے اسکولوں کو بند کر دیا۔

رواں برس جولائی میں، شمالی عمان میں تیز ہوائیں چلی تھیں، اولے گرے تھے اور شدید بارشیں ہوئی تھیں۔ مئی 2018 میں جنوبی عمان اور یمنی جزیرہ سکوٹرا میں سمندری طوفان میکونو آیا تھا، جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ عمان 46 لاکھ آبادی پر مشتمل ملک ہے، جہاں کورونا کے باعث بندش کے بعد پچھلے مہینے غیر ملکی سیاحوں کے لیے دروازے دوبارہ کھولے جاچکے ہیں۔

عمان کے ساحل کے قریب العین شہر میں ہر قسم کا تعمیراتی کام معطل کر دیا گیا ہے اور بچوں کو کہا گیا کہ وہ پیر اور منگل کو اسکول جانے کے بجائے گھر بیٹھے تعلیم جاری رکھیں۔

دوسری طرف ایران میں پارلیمنٹ کی نیوز ایجنسی ‘آئی سی اے این اے' نے پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر علی نیک زاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے سمندر، جنوب مشرقی صوبہ سیستان-بلوچستان میں چاہ بہار بندرگاہ میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

صوبائی گورنر حسین مدرس خیابانی نے ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ‘ارنا' کو بتایا کہ انفرا اسٹرکچر، بجلی کی تنصیبات اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان کا مرکز صوبے کے ساحل سے 220 کلومیٹر (130 میل) دور واقع تھا۔