وفاقی اور صوبائی حکومتیں میدان عمل اور میدان امتحان میں اتر چکی ہیں, لیاقت بلوچ 

وفاقی اور صوبائی حکومتیں میدان عمل اور میدان امتحان میں اتر چکی ہیں, لیاقت بلوچ 
کیپشن: فوٹو: فائل

لاہور: جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں میدان عمل اور میدان امتحان میں اتر چکی ہیں۔ انہیں طاقت ور آزاد میڈیا، سوشل میڈیا اور عدلیہ کا سامناہے۔ اب خوشنما دعوئوں اور اعلانات سے کام نہیں چلے گا، گڈ گورننس کا عملی ثبوت دینا ہوگا ۔حکومتی وزراء کو توہین آمیز متکبر رویوںاور بیانات کو ترک کر کے زبانیں بند اور عمل کی زبان سے عوام کو مطمئن کرنا ہوگا۔

لاہور میں سیاسی و سماجی رہنمائوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام صحت مند ماحول ، پینے کا صاف اور وافر پانی ، باعزت روزگار اور زندگی چاہتے ہیں ۔ حکومت منتخب نمائندوں اور نوکر شاہی کے درمیان باوقار تعلقات کار کا چارٹر ترتیب دے ۔ نوکر شاہی کے ہاتھوں منتخب نمائندوں کی تذلیل پورے نظام پر بھاری پڑے گی۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ یہ خوش آئند امر ہے کہ حکومت بلدیاتی نظام کو بااختیار بنانا چاہتی ہے۔ بلدیاتی اداروں کو اپنی مدت پوری کرنے دی جائے۔ بلدیاتی نظام کا خاکہ اور مسودہ منظر عام پر لایا جائے۔ بلدیاتی اداروں کو عملاً جمہوریت کی مضبوط نرسری بنایا جائے۔نگران حکومتوں کے آنے کے بعد سے اب تک بلدیاتی نظام عملاً مفلوج ہوگیاہے جس سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہورہاہے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ سعودی عرب اور ایران پاکستان کے لیے اہم ترین دوست اور بااعتماد اسلامی ملک ہیں لیکن دونوں ممالک کے تعلقات کی کشیدگی کو پاکستان میں اثر و نفوذ کے حصول کے لیے میدان جنگ میں اتارا جارہا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان خارجہ پالیسی کے خدو خال طے کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں عام بحث کرائیں۔ اس موقع پر خالد بٹ ، احمد سلمان بلوچ ، فیض الباری ، ڈاکٹر اعجاز نذیر ، محسن بشیر ، عمر مفتی بھی موجود تھے۔