بھارت میں کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کرگئی ،ایک لاکھ سے زائد نئے کیس رپورٹ

بھارت میں کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کرگئی ،ایک لاکھ سے زائد نئے کیس رپورٹ
سورس: file

نئی دہلی: انڈیا میں صرف ایک روز کے دوران سامنے آنے والے 1 لاکھ 3 ہزار 558 کورونا کیسز نے پورے ملک میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے۔ وبائی مرض میں مبتلا افراد میں حالیہ اضافے سے پورے ملک میں وائرس میں مبتلا شہریوں کی تعداد 12.59 ملین تک جا پہنچی ہے۔

 
انڈیا کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری ہونے والے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ ایک روز میں کورونا وائرس سے 478 اموات سامنے آئیں جس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 65 ہزار 101 ہو چکی ہے۔

 
خیال رہے کہ ہندوستان کا شمار کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے بڑے ممالک میں ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر امریکا 30 ملین مریضوں کے ساتھ پہلے، برازیل 13 ملین کیساتھ دوسرے جبکہ انڈیا تیسرے نمبر پر ہے۔

 
اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں بھارت میں سب سے زیادہ ایک لاکھ کورونا کیسز سامنے آئے تھے۔ بھارت کے شہروں کی بات کی جائے تو ممبئی کی صورتحال سب سے تشویشناک ہے۔ ممبئی کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ممبئی میں کورونا کیسز کے بڑھتے خطرات کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بالی ووڈ کے بہت سے اداکار اور کھلاڑی جن میں سچن ٹنڈولکر، اکشے کمار، عالیہ بھٹ، نیتو سنگھ، رنبیر کپور، گووندا اور دیگر اس موذی مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

 
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ممبئی میں آج رات سے اپریل کے اختتام تک رات کا کرفیو نافذ رہے گا۔ 4 افراد سے زائد کے اجتماع پر سخت پابندی ہوگی، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ صورتحال کے پیش نظر تمام پرائیوٹ اداروں، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، سنیماز، سوئمنگ پولز، بارز اور مذہبی عبادت گاہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

پبلک ٹرانسپورٹ کو صرف 50 فیصد مسافروں کیساتھ آپریٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بالی ووڈ اںڈسٹری سے جڑے افراد اور فلموں کی شوٹنگ کو تمام ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔